صرف غیر قانونی سلاٹر ہاؤس کے خلاف کارروائی کی گئی : نقوی

نئی دہلی، 31 مارچ (یو این آئی) حکومت نے آج واضح کیا کہ اترپردیش میں صرف غیر قانونی مذبحوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اور قانونی طور پر چلائے جا رہے سلاٹر ہاؤس اس کارروائی کے دائرے سے باہر ہیں۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے ترنمول کانگریس کے ندیم الحق کی طرف سے ملک میں مذبحوں کے خلاف کارروائی کا مسئلہ اٹھائے جانے پر کہا کہ یہ قانونی بمقابلہ غیر قانونی معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے بڑی تعداد میں غیر قانونی سلاٹر ہاؤس چلائے جا رہے ہیں جن سے صحت اور ماحولیات دونوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کارروائی ہو رہی ہے وہ صرف غیر قانونی مذبح کے خلاف ہو رہی ہے اور قانونی طور پر چلائے جانے والے مذبح کو کچھ بھی نہیں کہا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے ۔ اس سے پہلے مسٹر ندیم الحق نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت سب کا ساتھ سب کی ترقی کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف ملک کے کئی علاقوں سے سلاٹر ہاؤسوں کے خلاف کارروائی کی خبر آ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی اگر ضروری تھی تو اسے بہتر طریقے سے کیا جا سکتی تھی۔ لیکن جس طرح سے یہ کارروائی کی جا رہی ہے اس سے لاکھوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور ان کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی سے گوشت بھی مہنگا ہو گیا ہے اور یہ ایک طرح سے لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ حکومت یہ فیصلہ نہیں کر سکتی کہ لوگ کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں۔ ان کی بات پر متعدد ارکان نے تالیاں بجا کر تائید بھی کی۔