اتحاد کی زندگی بسر کرنا ہے تو قرآن وسنت کو اپنا نصب العین بنائیں : مولانا ناظم قاسمی

دربھنگہ:۴؍مارچ (عبدالمتین قاسمی) مسلمان تعلیمی پسماندگی کا شکار ہیں بالخصوص مسلم معاشرہ دینی تعلیم سے بیزار ہوتا جارہا ہے ایسے میں ہمیں بیدار ہوناہوگا ، دینی تعلیم کے ذرائع جیسے علماء کرام ،ائمہ مساجد اور دینی اداروں کی تعظیم کرنی ہوگی ۔ انکی ضرورتوں کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ انکے ساتھ حسن سلوک کرنا ہوگا ۔ مذکورہ باتیں مرزاپورجگنی رامپورہ میں منعقد عظیم الشان اتحاد ملت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعےۃ علماء بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ناظم قاسمی نے فرمایا ۔ اپنے خطاب میں صوبائی جنرل سکریٹری نے جمعیۃ علماء ہند کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج امت مسلمہ ٹولیوں اور ٹکڑوں میں بٹ کر تاش کے پتوں کی طرح بکھر چکی ہے اگر یہ امت اتحاد کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہتی ہے تو اسے قرآن وسنت کو اپنی زندگی کا نصب العین بنانا ہوگا ۔ اس سے قبل کانفرنس کا باضابطہ آغاز قاری ریحان کی تلاوت قرآن پاک اور نعتیہ کلام سے ہوا۔ نظامت کے فرائض مولوی ارشاد ربانی نے انجام دئیے ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی محمد عمران قاسمی (شیخ الحدیث دارالعلوم بالاساتھ سیتامڑھی ) اور قاری شبیر احمد( ناظم مدرسہ اسلامیہ شکر پور بھروارہ ) نے بھی ملک و بیرون ملک اسلام اور مسلمانوں کے تئیں دشمنانہ ماحول پر گہری تشویش ظاہر کر تے ہوئے اس کے مقابلے کیلئے خود کو تیار کرنے پر زور دیا اور اس کیلئے واحد راستہ اتحاد و اتفاق کی تلقین فرمائی۔ مفتی آفتاب غازی (ناظم معہد الطیبات دربھنگہ) نے بھی ملت کے بیراہ روی کے شکار نوجوانوں کو شرع کا پابند ہونے کی تلقین کی ۔مولانا دبیر احمد قاسمی نے بھی اتحاد کے موضوع پر روشنی ڈالا۔ پروگرام کے دوران شاعر اسلام فاروق دلکش اور قاری عقیل گوہر نے اپنی مترنم آواز میں نعتیہ کلام پیش کیا ۔ اس موقع پر مدرسہ کے طلبا طالبات نے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا اور سامعین سے خوب دادو تحسین حاصل کی ۔نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباطالبات میں صباپروین بنت فرمود عالم ،رونق پروین ،نرگس پروین، ثناپروین بنت محمد کلیم ،ریحان احمد ،انظار عالم سہیل احمد ،ناظرین پروین ساجدہ خاتون، ثناپروین ،ارمان ،نکہت پروین اور رخسارکو مہمانوں کے دست مبارک سے انعامات سے نوازا گیا۔ اس کانفرنس میں قاری محمد سعید ظفر ،مولانا صغیر احمد قاسمی، مفتی مبین قاسمی ،عبد الستار ،محمد عالمگیر خان، حافظ قیصرالسلام، جنیداحمد خاں ،سہیل احمد ،ڈاکٹر رضی احمد اور خورشید احمد وغیرہ بطور خاص شریک ہوئے ۔