اڈوانی،جوشی،اوما بھارتی پر چلے گا مقدمہ

نئی دہلی، 19؍اپریل(آئی این ایس انڈیا ):بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی کو 1992کے بابری مسجد شہادت معاملہ میں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ سپریم کورٹ نے بی جے پی کے ان لیڈروں کے خلاف لگے مجرمانہ سازش کے الزامات کو بحال کرنے کی سی بی آئی کی درخواست کو آج قبول کر لیا ہے۔عدالت نے لیڈروں اور کارسیوکوں کے خلاف زیر التوا معاملوں کو بھی اس معاملے سے جوڑ دیا ہے اور کہا کہ کارروائی دو سال میں مکمل ہو جانی چاہیے ۔جسٹس پی سی گھوش اور جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ نے کہاکہ ہم نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سی بی آئی کی اپیل کو کچھ ہدایات کے ساتھ قبول کر لیا ہے، حالانکہ عدالت عظمی نے کہا کہ راجستھان کے گورنر کلیان سنگھ کو آئینی چھوٹ حاصل ہے اور ان کے خلاف مقدمہ عہدہ چھوڑنے پر ہی چلایا جا سکتا ہے۔کلیان سنگھ1992میں اترپردیش کے وزیراعلی ٰتھے۔عدالت نے کچھ دیگر ہدایات بھی جاری کی ہیں، جن میں ایک ہدایت یہ تھی کہ رائے بریلی اور لکھنؤ کی نچلی عدالتوں میں چل رہے مختلف مقدمات کو ایک ساتھ جوڑ دیا جائے گا اور انہیں اترپردیش کے دارالحکومت میں ہی چلایا جائے گا۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ لکھنؤ کی نچلی عدالت کے جج کا اس وقت تک تبادلہ نہیں کیا جانا چاہیے ، جب تک اس حساس معاملے کا فیصلہ نہیں آ جاتا۔