ایڈن گارڈن میں گمبھیر اور وراٹ آمنے سامنے

کولکتہ، 22 اپریل (یواین آئی ) کولکاتا نائٹ رائڈرس اور رائل چیلنجرز بنگلور کی ٹیمیں اتوار کو جب ایڈن گارڈن میں آئی پی ایل 10 کے مقابلے میں جب آمنے سامنے ہوں گی تو شائقین کو دہلی کے دو جانبازوں گوتم گمبھیر اور وراٹ کوہلی کے درمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ کولکتہ کے کپتان گمبھیر اور بنگلور کے کپتان وراٹ دہلی کے کھلاڑی ہیں اور دونوں کے درمیان مقابلہ زبردست ہوگا۔ کولکتہ کی ٹیم جمعہ کو اپنے گزشتہ مقابلے میں گجرات لائنز کے خلاف چار وکٹ سے ہار گئی تھی جبکہ بنگلور نے اپنے گزشتہ مقابلے میں گجرات کو 21 رنز سے شکست دی تھی۔ کولکتہ اب چھ میچوں میں چار میچ جیت کر دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بنگلور چھ میچوں میں دو جیت کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے ۔ بنگلور کے لیے سب سے اچھی خبر یہ ہے کہ اس کے جارح بلے باز کرس گیل اپنی فارم میں واپس آگئے ہیں۔ گیل نے گجرات کے خلاف محض 38 گیندوں میں 77 رن بنائے تھے اور مین آف دی میچ بھی بنے تھے ۔ گیل نے اپنی اننگز کے دوران ٹوئنٹی -20 میں 10000 رنز بھی مکمل کر لئے ہیں۔ گیل کا فارم میں لوٹنا کولکتہ کے کپتان گمبھیر کیلئے ضرور تشویش کا سبب ہو سکتا ہے ۔ گمبھیر کو اگر وراٹ اینڈ کمپنی کو روکنا ہے تو انہیں گیل کو قابو میں کرنا ہوگا۔ گمبھیر کیلئے گیل کے ساتھ ساتھ وراٹ کو روکنا بھی ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ وراٹ نے گجرات کے خلاف 64 رنز کی اننگز کھیلی تھی جو ان کا آئی پی ایل 10 کے تین میچوں میں دوسری نصف سنچری تھی۔ گزشتہ میچ میں اے بی ڈیولیرس نہیں کھیلے تھے لیکن اگر وہ لوٹتے ہیں تو کولکتہ کے لیے مشکلیں پیدا کرسکتے ہیں۔ وراٹ کے سامنے فی الحال اپنی گیندبازی کو بہتر بنانا سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ گجرات کے خلاف 213 رن بنانے کے بعد بنگلور نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے گجرات کو 192 تک پہنچنے دیا تھا۔ بنگلور کے دو اسپنروں پون نیگی اور یجویندر چہل اچھی کارکردگی پیش کررہے ہیں لیکن باقی گیند بازوں کو اپنی گیندبازی میں اصلاح کرنے کی ضرورت ہے ۔نائٹ رائڈرس نے گزشتہ میچ میں 187 کا چیلنجنگ اسکور بنایا تھا لیکن اس کی گیندبازی کمزور رہی اور گجرات نے 18.2 اوور میں ہی 188 رنز بنا کر میچ جیت لیا۔
گمبھیر کو یہ دیکھنا ہوگا کہ انہیں بلے باز سنیل نارائن کی ضرورت ہے یا گیندباز سنیل نارائن کی۔نارائن نے گجرات کے خلاف 17 گیندوں میں 42 رن بنائے تھے لیکن اپنے چار اوور میں وہ 42 رن لٹاکر ایک بھی وکٹ نہیں لے پائے تھے ۔نارائن کی گیندبازی کمزور ثابت ہوئی جس نے پورے میچ کا رخ ہی بدل دیا۔