بی جے پی مذہبی تقریبات کا سیاسی استعمال کررہی ہے : ممتا

کلکتہ5اپریل (یواین آئی)مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسند تنظیموں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی تہواروں کا سیاسی استعمال کیا جارہا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ”اوم” کے نشان کی توہین کی گئی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے بانکوڑ ہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رام نومی کی تقریبات کو کسی مذہب کی دلآزاری اور اشتعال انگیزی کیلئے منعقد نہیں کیا جانا چاہیے ۔رام نومی کی تقریبات ہزاروں سے منائی جاتی ہے ۔وزیرا علیٰ نے رام نومی کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔بی جے پی نے اوم کے نشان کی جگہ پارٹی کے جھنڈے کا استعمال کیا ہے ۔کیا اوم کے نشان پر بیٹھنا اوراس پر کھانا اس کی توہین نہیں ہے ۔بی جے پی سیاسی ریلیوں میں مذہبی نشانات کا استعمال کررہی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیا بی جے پی کا اوم پر زمین داری ہے ؟ کیا یہ بی جے پی کا انتخابی نشان ہے ؟ کوئی بھی اوم کی نعرہ بازی کرسکتا ہے ، بی جے پی کو اوم کی توہین کرنے کا حق کس نے دیا ؟وزیر اعلیٰ نے بی جے پی سے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن میں جاکر اس نشان کو اپنا انتخابی نشان بنانے کی درخواست کریں ۔وزیر اعلیٰ نے بی جے پی پر تقسیم کی سیاست کرنے کاالزام عاید کیا ۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ بی جے پی اترپردیش میں سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ لگاتی ہے اور بنگال میں ہندؤں اور مسلمانوں و دیگر اقلیتوں کے درمیان تقسیم کی کوشش کررہی ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر کسی دن بنرجی کہے وہ چٹرجی کے ساتھ نہیں رہ سکتے ہیں ۔اگر قبائلی کہے وہ ہندؤں کے ساتھ نہیں رہیں گے تب کیا ہوگا ؟۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ایسا ہوتا رہا تو ایک دن سب کچھ ٹکرے میں ہوجائے گا اور ملک متحد نہیں رہ سکے گا ۔بنگال میں ہمیشہ سے بسنتی پوجا کو منایا جاتا رہا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیا بنگال میں بسنتی پوجا پہلی مرتبہ منائی جارہی ہے ؟ نیا اس میں کیا ہے ؟ درگا پوجا کے بعد یہاں بہت ہی اہتمام سے بسنتی پوجا کو منایا جاتا رہا ہے ۔خیال رہے کہ آرایس ایس ، وشو ہندو پریشد اور بی جے پی نے آج ریاست بھر میں رام نومی کی تقریبات کا اہتمام کیا ۔آر ایس ایس کے جارحانہ تیور کو دیکھتے بنگال میں بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔مجموعی طور پر بنگال میں پرامن ماحول میں رام نومی کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا