جی ایس ٹی بل راجیہ سبھا میں بھی پاس

نئی دہلی، 06 اپریل (ایجنسی)۔ راجیہ سبھا نے جمعرات کوگڈس اینڈ سروس ٹیکس(جی ایس ٹی) سے منسلک چار بل کو منظوری دے دی۔ اسے یکم جولائی سے ملک میں تاریخی ٹیکس اصلاح نظام جی ایس ٹی کے نفاذ کا راستہ صاف ہو گیا۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج راجیہ سبھا میں گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) سے متعلق چاروں بل منظور ہونے پر کانگریس کا شکریہ ادا کیامنظور ہونے پر کانگریس کا شکریہ ادا کیا۔بل کی منظوری مسٹر جیٹلی اپنی سیٹ سے اٹھ کر اپوزیشن کی نشستوں کی طرف گئے اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد، ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما اور پارٹی کے سینئر لیڈر موتی لال ووہرا سے ہاتھ ملایا اور بل کی حمایت کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ غور طلب ہے کہ سال 2006 کے مالیاتی بل میں جی ایس ٹی کے خدوخال پر بات کی گئی تھی اور سال 2011 میں اس کے لئے آئینی ترمیم بل لایا گیا تھا۔ اس طرح کئی سالوں تک جاری عمل آج جاکر نافذ ہونے کی دہلیز پر آگیا ہے ۔ جی ایس ٹی کا بنیادی تصور کانگریس نے پیش کیا تھا اور بل کا اصل متن بھی کانگریس نے ہی تیار کیا تھا۔ بل میں کانگریس کی جانب سے جے رام رمیش نے کئی اہم ترامیم پر تجویز پیش کی تھی جسے انہوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی صلاح پر واپس لے لیا۔ انہیں ترامیم پر ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن اور بائیں بازو کے لیڈر ٹے کے رنگ راجن اور تپن کمار سین نے ووٹوں کی تقسیم کرائی تھی۔