سائبر جرائم کے خوف سے ڈیجیٹل سسٹم سے منہ نہیں موڑ سکتے : جیٹلی

نئی دہلی، 07 اپریل (یو این آئی) حکومت نے آج کہا کہ بینکاری نظام کی توسیع اورڈیجیٹل سسٹم کے ساتھ سائبر جرائم کے معاملات میں اضافہ قدرتی ہے ، لیکن اس خوف سے ڈیجیٹل سسٹم سے منہ نہیں موڑا جا سکتا۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے لوک سبھا میں سوال کے دوران ایک ضمیمہ سوال کے جواب میں کہا کہ بینکاری نظام کی توسیع صرف بینکوں تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کے لئے بینکاری کارسپونڈینٹ ہیں اور نئے پیمنٹ بینک بھی بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا “قدرتی طور پر ڈیجیٹل سسٹم کا دائرہ بڑھ رہا ہے ۔ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا خطرہ بھی ہوگا۔ اس سے تحفظ کے لئے بینکاری صنعت کے پاس ماہرین موجود ہیں۔ سائبر جرائم میں اضافہ ہوگا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ڈیجیٹل سسٹم کو اختیار نہیں کریں گے . “کانگریس کے رکن ششی تھرور نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دے کر کہا کہ سال 2015 میں ملک میں سائبر جرائم کے معاملات میں 21.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں زیادہ تر بینکاری سے منسلک جرائم ہیں۔ انہوں نے حکومت سے ان سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں پوچھا تھا۔ایک اور اضافی سوال کے جواب میں مسٹر جیٹلی نے بتایا کہ ایسے 18 لاکھ بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے اکاؤنٹ ہولڈروں کی آمدنی اور لین دین کا ریکارڈ نوٹ بندي کے دوران ان میں جمع کرائی گئی رقم سے میل نہیں کھاتے ۔ ایسے اکاؤنٹ ہولڈروں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں اور کچھ اکاؤنٹ ہولڈروں کے جواب بھی آنے شروع ہو گئے ہیں۔