سماج کو ساتھ لے کر چلنا ہی گاندھی جی کا تھا خواب: نتیش

مشرقی چمپارن، 18اپریل (محمد ارشد) :جب تک ہم بابا ئے قوم کے افکار و نظریات پر نہیں چلیں گے ہم صاف ستھرا سماج نہیں بنا سکتے ہیں ۔ ہم سب کو ایک دوسرے کا تعاون کرنا ہوگا ۔ آپ چمپارن سمیت پورے بہار کے باشندگان شراب بندی کو کامیا ب بنانے کو لیکر جو ہمارا تعاون کیا ہے ہم اسکو ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ گذشتہ ۲۱؍ اپریل کو جس طرح سے شراب بندی کو لیکر پورے بہار کے باشندگان نے انسانی زنجیر بنا کرعالمی تاریخ بنائی اسی طرح آج چمپارن ستیہ گرہ شتابدی سال کے موقع پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چندرہیا گاؤں سے ۷ کیلو میٹر پیدل سفر کر کے یہ تاریخ رقم کی کہ جس طرح کی محنت اور مشقت بابائے قوم مہاتما گاندھی نے اپنے ستیہ گرہ تحریک کے لئے کی تھی اسی طرح بہار کو ترقی وکامیابی کی راہ اور گاندھی جی کے افکار ونظریات اور ان کے اصولوں پر چلانے کے لئے وزیر اعلیٰ نتیش کمارپوری طرح سے کوشاں ہیں۔آج کا دن بھی تاریخی ہوگا اور ریاست کے لوگ اسکو بہت دنوں تک یاد رکھیں گے ۔کیو نکہ سب سے پہلے آج صبح وزیر اعلیٰ نتیش کمار ،نائب وزیر اعلیٰ تجسوی یادو،وزیر تعلیم اور ریاستی کانگریس صدر اشوک چودھری، صوبے کے وزیر ڈاکٹر مدن موہن جھا اورریاست کے سکریٹری انجنی کمارسنگھ سمیت مختلف سماجی اور ملی تنظیموں اور سیاسی لیڈران کے ساتھ موتیہاری سے ۷ ؍کیلو میٹر کی دوری پر واقع چندرہیا سے ہزاروں کی تعداد میں پیدل سفر کر کے موتیہاری گاندھی میدان پہنچے۔اس سے قبل انہوں نے چندرہیا میں گاندھی کے مجسمہ پر گل پوشی کی۔ اور اس کے بعد چمپا کے پھولوں کے پودے بھی لگائے گئے ساتھ ہی پراتھنا بھی پڑھی گئی ۔جس کو تمام اعلیٰ افسران ،سیاسی لیڈران سمیت سماجی اور ملی تنظیموں نے بہت ہی عقیدت کے ساتھ گاندھی کے مجسمہ کے نیچے بیٹھ کر سنا۔اس پیدل یاترہ کے بعد موتیہاری کے گاندھی میدان میں اس ستیاگرہ شتابدی سال کے موقع سے سجی محفل سے بھی وزیر اعلیٰ سمیت کئی مقامی رہنماؤں اور عظیم اتحاد کے ایم ایل ائے سمیت لیڈران نے خطاب کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ہم نے جس طرح سے بہار میں شراب بندی کی ہے اگر ملک میں شراب بندی کر دی جائے تو ملک کی تمام خواتین باعزت اور خوشحال زندگی گذاریں گی۔انہوں نے مرکزی سرکار اور اس کے وزراء پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ کوئی گاندھی جی کے ستیہ گرہ تحریک کو اپنے اپنے طریقے سے منائے لیکن مرکزی وزراء کو چاہئے کہ جس طرح وہ بہار ریاست میں شراب بندی کی اچھائیاں دیکھ رہے ہیں وہ اسی طرح اپنے سرکار سے کہہ کر دیگر ریاستوں میں بھی شراب بندی کروائیں، اور نشے سے آزاد ہندوستان جو گاندھی جی کا خواب ہے بنائیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شراب بندی کی وجہ سے جہاں پوری ریاست میں ہو رہے حادثات میں کمی آئی ہے وہیں دوسری جانب گھر کی خواتین یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ وزیر اعلیٰ نے شراب پر پابندی لگا کر بہت سے گھروں کو اجڑنے سے بچا لیا ہے۔کیونکہ اگر شراب پر پابندی نہیں لگائی جاتی تو جس طرح سے خواتین کے ساتھ ہر وقت ظلم و تشدد ہوتا تھا اس کا خاتمہ ممکن نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بہار میں شراب بندی ہوئی ہے اسی طرح اگلا ٹارگیٹ کم عمری میں شادی (بال ویواہ)جو بہت سی برائیوں اور پریشانیوں کی جڑ ہے اس کا خاتمہ کرنا ہے۔اور اس کے تئیں لوگوں کو بیدار کرنا ہے کہ کمسینی میں شادی کی وجہ سے بہت سی پریشانیاں ہوتی ہے جس سے نپٹنے کے لئے ہم بال ویواہ کو ختم کریں اور یہ غیر قانونی ہے۔انہوں نے کہا کہ جہیز لینا غلط ہے اس لئے جن شادیوں میں جہیز لیا جاتا ہو اس میں شرکت کرنا بند کر دیں اور سماج جہیز کا بائیکاٹ کا کردیگی تو جہیز کے لالچیوں کا ہوش خود بخود ٹھکانے لگ جائیں گے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج جہیز کی وجہ سے بہت سی لڑکیاں غیر شادی شدہ بیٹھی ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ آج ہم سب مل کر یہ عہد کیجئے کہ آج کے بعد سے شراب بندی ،نشے سے آزاد بہار ،بال ویواہ سمیت گاندھی جی کے نظریات و افکارات پر عمل کریں گے۔اور گاندھی جی کا جو خواب ہے اس کو شرمندہ تعبیر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم گاندھی جی کے خیالات اور ان کا یہ پیغام کے بغیر بھید بھاؤ کے سماج کو ایک ساتھ لیکر چلنا ہے گھر گھر تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پورے سال چلے گا انہوں نے کہا کہ چمپارن ستیہ گرہ تحریک ۱۰ اپریل ۲۰۱۷ سے شروع ہوا ہے اور ۲۱ اپریل ۲۰۱۸ تک چلے گا اس موقع پر انہوں نے ۷ نشچے عزائم کے تحت کرائے جارہے کاموں میں تیزی لانے اور اس کے تحت گھر گھر تک بجلی ،ہر گھر پانی ،ہر گھر تک پکی گلی اورنالی کی تعمیر ،ہر گھر بیت الخلاء سمیت تمام کاموں کو تیزی کے ساتھ کرانے کے لئے افسران کو ضروری ہدایات بھی دیئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم گاندھی جی کے برہڑوا لکھن سین بھی گئے ہیں اس موقع پر انہوں نے تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اسکولوں کو ہر طرح کی سہولیات ملے گی تین افسران کی کمیٹی بنائی گئی ہے رپورٹ آنے پر سہولیات فراہم کرایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ۲ کروڑ ۲۲ لاکھ کی لاگت سے گاندھی میوزیم کی جدید کاری کے علاوہ اس چمپارن ستیہ گرہ شتابدی سال میں کئی منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے جو بہت جلد پایہ تکمیل تک پہنچ جائیگا۔انہوں نے اس موقع پر موتیہاری شہر کا دل کہا جانے والا موتی جھیل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جدید کاری اور موتی جھیل کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر کوشش کی جارہی ہے مرکزی سرکار کو بھی اس کی رپورٹ بھیجی گئی ہے بہت جلد اس پر کام کیا جائیگا۔آخر میں انہوں نے تمام لوگوں سے یہ درخواست کی کہ جس طرح بابا ئے قوم مہاتما گاندھی نے یہ خواب دیکھا تھا کہ بغیر بھید بھاؤ کے بھائی چارگی کے ساتھ صاف ستھرا سماج بنائیں گے اسی کے اوپر ہم لوگ بھی زور دیں گے۔اس موقع پر پروگرام کی نظامت پروفیسر ارون کمار نے کی جب کہ شرکت کرنے والوں میں ایم ایل ائے فیصل الرحمن،ایم ایل ائے ڈاکٹر شمیم احمد،کے علاوہ عظیم اتحاد کے تمام ایم ایل ائے اور سیاسی ،سماجی اور ملی تنظیموں کے اسماء شامل ہیں۔وہیں ضلع کے ہی نہیں بلکہ چمپارن ستیہ گرہ تحریک میں شامل ہو نے کے لئے لوگ نیپال سے بھی آئے تھے لوگوں کی جم غفیر دیکھ کر وزیر اعلی کا حوصلہ مزید بلند ہوا اور انکی قیادت میں ہی پوری پیدل یاترا چندرہیا سے مو تیہاری ایک گھنٹے دس منٹ میں پہنچا۔اس موقع پر جہاں پورے ضلع کے سیاسی لوگ شامل تھے وہیں جدیو کے ضلع صدر بھون پٹیل،آر جے ڈی کے ضلع صدر حامد رضاء عرف راجو، ویپن سنگھ پٹیل،سنجئے کمار یادو، سنجئے نرالا،مونی کمار یادو،وصیل احمد خان،منجو دیوی سمیت کئی اسماء شامل ہیں۔ موتیہاری کے گاندھی میدان میں ہزاروں کی تعداد میں اس سخت اور چلچلاتی دھوپ میں عوام کا ہجوم اور وزیر اعلیٰ کا خطاب سننے کے لئے لوگوں کی امڈی بھیڑ اس بات کا ثبو ت دے رہی تھی کہ وزیر اعلیٰ جس کام کو کرنے کے لئے چلے ہیں وہ واقعی گاندھی جی کے افکار و نظریات سے جڑا ہوا ہے۔