غذا خوب چبا کر کھایئے

برطانیہ میں کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق غذا کو خوب چبا کر کھاناچاہیے ، اس لیے کہ چبانے کے دوران منھ میں خاص قسم کے مدافعتی خلیات (IMMUNE CELLS) پیدا ہوتے ہیں۔ یہ خلیات ہمیں تعدیے (INFECTION) سے بچاتے ہیں۔ یہ خلیات ٹی ایچ 17 کہلاتے ہیں۔ منھ میں صحت بخش بیکٹیریا ان کی مدد کرتے ہیں۔ غذا کو چبا نے کے لیے طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس عمل میں دانت مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ چبانے میں صرف ہونے والی طاقت منھ میں خرابی بھی پیدا کرسکتی ہے اور فائدہ بھی پہنچاسکتی ہے۔ اس ضمن میں برطانیہ کے تحقیق کاروں نے ایک تجربہ کیا۔ انھوں نے چند چوہوں کو کھناے کے لیے بہت زیادہ نرم غذائیں دیں۔ ایسی غذاؤں کو زیاہ چبایا نہیں جاتا اور وہ بہت کم وقت میں کھالی جاتی ہیں۔ ان چوہوں کی عمر چھے ماہ سے کم تھی۔ ان کے دانت گندے تھے۔ تحقیق کار انھیں روزانہ کافی عرصے تک بہت زیادہ نرم غذائیں کھلاتے رہے یہاں تک کہ ان کی عمر پورے چھے ماہ ہوگئی۔ اس عمر میں تحقیق کاروں نے ان کے منھ کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ نہ صرف ان کے منھ میں بو پیدا ہوگئی تھی ، بلکہ مدافعتی خلیات کی پیداوار بھی بہت کم تھی۔ ان کے منھ میں تعدیے کے اثرات پیدا ہونے لگے تھے۔ جب تحقیق کاروں نے چند دن تک جراثیم سے پاک روئی کے ٹکڑے سے چوہوں کے دانت اور منھ کے اندرونی حصوں کو خوب رگڑ کر صاف کرنا شروع کردیا تو ان کے منھ کی بودور ہونے لگی ، مدافعتی خلیات کی پیداوار میں اضافہ ہونے لگا اور تعدیے کے اثرات بھی ختم ہونے لگے۔ صاف ستھرے دانتوں سے غذا کو خوب چبانے سے پورا منھ مزید صاف ہوجاتا ہے اور ہضم کے نظام پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے۔ غذا جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ اس طرح منھ میں مدافعتی خلیات کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ مدافعتی خلیات زیادہ ہونے کی وجہ سے منھ تعدیے سے محفوظ رہتا ہے۔ اگر گندے دانتوں سے روزانہ بہت سخت قسم کی غذائیں چبا کر کھائی جائیں تو مسوڑوں اور دانتوں پر برے اثرات پڑتے ہیں۔ مسوڑے زخمی ہوجاتے ہیں۔ دانت بھی کمزور ہوجاتے ہیں ، اس لیے کہ غذا کی سختی کی وجہ سے دانتوں کی ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ گندگی کے باعث منھ میں بو اور سوزش بھی پیدا ہوجاتی ہے ، جس کے باعث کئی دوسری بیماریاں حملہ کرسکتی ہیں۔ اسی طرح جب تحقیق کاروں نے گندے دانتون والے چوہوں کو کھانے کے لیے بہت سخت قسم کی غذائیں دیں توانھوں نے چبانے میں بہت زیادہ وقت صرف کیا۔ ان کے مسوڑوں اور دانتوں پر بہت خراب اثرات مرتب ہوئے۔ ان کے منھ سے بو آنے لگی۔ تحقیق کاروں نے فوراََ چوہوں کے دانت اور منھ صاف کیے اور ان کی غذائیں تبدیل کیں۔ اب انھیں کھانے کومعمولی ٹھوس قسم کی غذائیں دی گئیں۔ چوہوں نے غذائیں چبانے میں مناسب وقت لگایا اور بہ آسانی کھالیں۔ اس طرح ان کے مسوڑے اور دانت ہرقسم کے نقصان سے محفوظ رہے ، نہ ان کے منھ میں کسی قسم کی بو اور سوزش پیدا ہوئی۔ ان کے منھ میں مدافعتی خلیات کی پیداوار میں اضافہ ہوگیا اور وہ تعدییے سے بھی محفوظ رہے۔ غذا نہ بہت زیادہ نرم ہو کر چبانے کا عمل ہی ختم ہوجائے اور نہ بہت زیادہ ٹھوس ہو کر مسوڑوں اور دانتوں کو نقصان پہنچے۔ غذا کی سختی بہت مناسب ہونی چاہیے کہ چبانے کا عمل واقع ہواور کھانے والے کو فائدے بھی حاصل ہوں۔ اس تحقیق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دانت اور منھ ہمیشہ صاف ستھرے رکھنے چاہییں اور غذا خوب چبا کرکھاناچاہیے ، کیوں کہ چبانے کا عمل ہمیں کئی بیماریوں سے بچااور فائدے پہنچاسکتا ہے۔ یہ عمل جسم کے مزاحمتی حصوں کو توانا بناتا اور ان میں توازان پیداکرتا ہے۔ ان حصوں میں بڑی آنت اور جلد شامل ہیں۔ جسم میں قائم ہونے والا توازن امراض پیداکرنے کے اسباب کو بھی ختم کردیتا ہے اور ہم تندرست وتوانارہتے ہیں۔ دانت اور منھ ہمیشہ صاف ستھرے رکھیے۔ غذا کو خوب چبا کر اطمینان سے کھائیے۔ بہت زیادہ ٹھوس قسم کی غذائیں کھانے سے پرہیز کیجیے ، تاکہ آپ کے دانت اور منھ ہرقسم کے نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔