مرکز اورالیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کا نوٹس

نئی دہلی، 13؍اپریل (آئی این ایس انڈیا )الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)سے مبینہ چھیڑ چھاڑ کے معاملے پر سپریم کورٹ نے آج الیکشن کمیشن سمیت مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیاہے ۔معاملہ میں مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی کی جانب سے عرضی داخل کرکے مستقبل میں بیلٹ پیپر سے انتخابات کرانے یا ای وی ایم میں وی وی پی اے ٹی کا استعمال لازمی کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔عدالت عظمی نے مرکز اور الیکشن کمیشن کو معاملے کی 8 ؍مئی کو ہونے والی اگلی سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔عدالت کی جانب سے پوچھا گیا ہے کہ کیوں نہیں ای وی ایم کے ساتھ ووٹر ویریفکیشن پیپر آڈٹ ٹرایل(وی وی پی اے ٹی )لگانے کو لازمی کر دیا جاتا ہے۔بی ایس پی کا ساتھ دیتے ہوئے کانگریس کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ وی وی پی اے ٹی کی اسی قانونی لازمیت کے معاملے پر دیگر پارٹیوں کی جانب سے بھی عرضی داخل کی جائے گی۔بی ایس پی کی جانب سے کہا گیاہے کہ مرکز کی طرف سے ابھی الیکشن کمیشن کو فنڈ دیا جا رہا ہے، جس سے پیپر ٹرایل کے ساتھ نئی وی ایم لی جا سکے۔لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے 2013میں اسے لے کر حکم جاری کر دیا گیا تھا۔اس مسئلے پر سپریم کورٹ میں پہلے ہی ایک درخواست زیر التواء ہے، جس پر عدالت الیکشن کمیشن سے جواب مانگ چکا ہے۔بی ایس پی کی جانب سے یوپی کے اسمبلی انتخابات کے بعد ای وی ایم کے ذریعے گڑبڑی کرنے کا مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔’