ونڈوز میں ہیکنگ سے پہلے خامی دور کر دی تھی: مائیکروسافٹ

ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنے سافٹ ویئر میں موجود وہ خامیاں پہلے ہی دور کر دی تھیں جن کی مدد سے عالمی بینکنگ نظام میں مبینہ ہیکنگ کی جانے کی خبر پچھلے ہفتے منظر عام پر آئی تھی۔ یاد رہے کہ چند دن قبل ‘شیڈو بروکرز’ نامی ایک گروپ نے ہیکنگ کرنے کے ان آلات کی تفصیلات دی تھیں جن کی مدد سے امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) نے بینکنگ کے نظام میں رقوم کی ترسیل کی جاسوسی کی تھی۔ ان خبروں میں یہ کہا گیا تھا کہ مائیکروسافٹ کا بنایا ہوا ونڈوز آپریٹنگ سسٹم ہیکنگ کی صورت میں غیر محفوظ ہے لیکن کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے سافٹ ویئر میں ان خامیوں کو مارچ کے مہینے میں ہی دور کر لیا تھا۔ ‘ہمارے صارفین نے ‘شیڈو بروکرز’ کے انکشافات کے بعد اپنی پریشانی کا اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد ہمارے انجینئیرز نے تفتیش کی جس سے معلوم ہوا کہ جن خامیوں کی ‘شیڈو بروکرز’ نے نشاندہی کی تھی وہ ہمارے سافٹ ویئر میں پہلے ہی ٹھیک کر دی گئی تھیں۔’ البتہ اس بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کپمنی کو ان خامیوں کا علم کیسے ہوا۔ عمومی طور پر مائیکروسافٹ ان کمپنیوں یا افراد کی مدد کا اعتراف کرتا ہے جو ان کے سافٹ ویئر میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہیں لیکن اس کیس میں انھوں نے ایسا نہیں کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ این ایس اے یا کسی اور امریکی حکومت کے ادارے نے انھیں این ایس اے کے ہیکنگ کے آلات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔ اس سے سوال اٹھتا ہے کہ مائیکروسافٹ کو ان خامیوں کے بارے میں کیسے علم ہوا۔ ٹیکنالوجی کے بارے میں لکھنے والی ویب سائٹ آرس ٹیکنیکا نے تبصرہ کیا ہے کہ ایسا ہونا ‘تقریباً ناممکن’ ہے کہ ہیکنگ لیک کی خبر اور سافٹ ویئر میں خامی دور کرنے کی خبر اتفاقیہ طور پر تقریباً ایک ساتھ سامنے آئے۔ اگر یہ لیک درست ہے تو این ایس اے کے بارے میں سنہ 2013 میں ایڈورڈ سنوڈن کے انکشاف کے بعد یہ سب سے بڑا انکشاف ہے۔ امریکی حکومت کے راز فاش کرنے والے سنوڈن نے ٹوئٹر پر اسے ‘مدر آف آل ایکسپلائٹس’ یعنی ام المہمات قرار دیا ہے جو کہ بظاہر اس بم کی جانب اشارہ کرتا ہے جسے امریکی فوج نے افغانستان میں استعمال کیا تھا۔ سوئفٹ ایک ایسا نظام ہے جو عالمی سطح پر بینکوں کو دنیا بھر میں پیسے کو منتقل کرنے کی سہولت ‘محفوظ اور قابل اعتماد’ طریقے سے فراہم کرتا ہے۔ دنیا بھر میں تقریباً 11000 مالیاتی ادارے سوئفٹ کے نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہیں۔ ‘شیڈو بروکرز’ کے انکشافات میں الزام ہے کہ سوئفٹ کے نیٹ ورک تک رسائی فراہم کرنے والی سوئفٹ سروس بیورو نامی سہولت کو این ایس اے نے ہیکنگ کرنے کے لیے نشانہ بنایا تھا۔ سوئفٹ کا ہیڈ کوارٹر بیلجیئم میں ہے اور انھوں نے جمعہ کو اپنے بیان میں کہا کہ ‘ہمارے پاس ایسے شواہد نہیں ہیں جن سے یہ پتہ چلے کہ ہمارے نیٹ ورک کی سروسز کو کبھی بھی ناجائز طور پر استعمال کیا گیا ہو۔’ بی بی سی ابھی تک ان دستاویزات کے معتبر ہونے کی تصدیق نہیں کرسکی ہے اور نہ ہی این ایس اے نے اس انکشاف کے بارے میں کوئی بیان دیا ہے۔