کشیدگی پھیلانے کی کوشش میں یشونت سنہا گرفتار

ہزاری باغ (جھارکھنڈ)، 4اپریل (شاہد اشرفی)۔ مہودی گاؤں میں رام نومی جلوس نکال رہے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس سے مشتعل لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔انہیں قابو کرنے کے لئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔ مسٹر سنہا علی الصبح دو بجے ہزاری باغ سے بڑکاگاؤں کے لئے جلوس لے کر نکلے تھے۔ بتا دیں کہ اس روٹ پر 1984 سے مذہبی جلوس پر پابندی ہے۔ یشونت سنہا کو گرفتار کرنے سے پہلے ضلع کے ڈی سی اور ایس پی نے انہیں کافی سمجھایا۔ انہیں ہزاری باغ سے بڑکاگاؤں والے روٹ سے جلوس نہیں نکالنے کی اپیل کی گئی، لیکن یشونت سنہا اڑے رہے۔انتظامیہ نے سختی دکھائی تو وہ مہودا گاؤں میں ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ ہزاری باغ سے بڑکاگاؤں روٹ پر سڑک سے 100 میٹر دور مسجد ہے۔ ایسے میںیہاں سے جلوس نکالنے پر دوسرے مذہب کے لوگ اعتراض کرتے رہے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے 1984 سے یہاں سے جلوس نکالنے پر پابندی لگا دی گئی۔ پولیس نے موقع سے گزشتہ دیر رات ممبر اسمبلی منیش کمار جیسوال اور سابق ممبر اسمبلی لوکناتھ مہتو سمیت قریب 100 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں پہلے بڑکا گاؤں تھانے لایا گیا۔ اس کے بعد سب کو ڈیموٹانڈ ایگریکلچر فارم میں رکھا گیا ہے۔ اس فارم کو ہی کیمپ جیل بنا دیا گیا ہے۔ فارم میں عام لوگوں کے آنے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ جلوس پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ پولیس کے اعلی افسر موقع پر تعینات ہیں اور پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔