ہوٹلوں، ریسٹورنٹس میں سروج چارج دینا ضروری نہیں : پاسوان

نئی دہلی، 21 اپریل.(پی ایس آئی)مرکزی حکومت نے جمعہ یہ صاف کر دیا ہے کہ ہوٹل اور ریسٹرنٹس یہ طے نہیں کر سکتے کہ گاہکوں سے کتنا سروس چارج وصول کیا جائے. یہ صارفین پر منحصر ہے کہ وہ سروس چارج دینا چاہتے ہیں یا نہیں. مرکزی خوراک اور صارفین امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام ریاستوں کو ضروری کارروائی کے لئے گائیڈلائنس بھیجی جا رہی ہیں. اس بارے میں محکمہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر (پی ایم او) سے بھی رائے مانگی تھی.حکومت کی جانب سے یہ قدم ہوٹلوں اور ریسٹرنٹس طرف 5۔20 فیصد تک سروس چارج وصول کی شکایات کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے. شکایات میں کہا گیا تھا کہ گاہکوں کو یہ چارج دینے کے لئے پابند کیا جا رہا ہے، بھلے ہی انہیں سروس کیسی بھی دی گئی ہو.حکومت نے گزشتہ ہفتے ہی بتایا تھا کہ وہ اس سلسلے میں تمام ریاستوں کو گائیڈلائنس جاری کرے گی تاکہ گاہکوں کا اقتصادی استحصال روکا جا سکے. اس سلسلے میں ہوٹل ایسوسی ایشن آف انڈیا سے بھی صفائی مانگی گئی تھی. ایسوسی ایشن نے اپنے جواب میں کہا کہ سروج چارج مکمل طور رضاکارانہ ہے اور اگر کوئی گاہک خدمات سے مطمئن نہیں ہے تو سروج چارج دینے کی کوئی جبر نہیں ہے.