یوگی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں 9 اہم فیصلے

لکھنؤ، 4 اپریل (یو این آئی) اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے آج کابینہ کی پہلی میٹنگ میں مالی سال17۔2016 کے دوران چھوٹے اور درمیانے کسانوں کی طرف سے لیا گیا ایک لاکھ روپے تک کا قرض معاف کرنے کا اہم فیصلہ کیا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں آج شام یہاں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں نو پوائنٹس پر فیصلے کئے گئے جس میں سب سے اہم کسانوں کی قرض معافی کا فیصلہ تھا۔ کابینہ کی طرف سے کئے گئے اہم فیصلوں کی اطلاع دیتے ہوئے حکومت کے ترجمان کے طور پر طب اور صحت کے وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ صوبے میں تقریبا دو کروڑ 30 لاکھ کسان ہیں جن میں دو کروڑ 15 لاکھ چھوٹے اور درمیانے کسان ہیں۔ ان کسانوں کی کل 36 ہزار 359 کروڑ روپے کا فصل کیلئے لیا گیا قرض معاف کیا گیا ہے۔ کسانوں کا یہ طبقہ بڑا قرض نہیں لیتا۔ اس لئے ایک لاکھ روپے تک کا قرض معاف کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بار زبردست فصل ہوئی ہے جس کو ذہن میں رکھتے ہوئے سات ہزار گندم خریداری مرکز بنائے جائیں گے جن کے ذریعے 80 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔ یہ خریداری دو مراحل میں کی جائے گی۔ گیہوں کی سہارا قیمت 1625 روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ ہر کوئنٹل پر 10 روپے کی ڈھلائی یا لدان علیحدہ دیے جائیں گے۔ پیسہ براہ راست کسان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائے گا۔مسٹر سنگھ نے بتایا کہ آلو کی خریداری کے لئے ایک تین رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ اس کے صدر نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ ہوں گے۔ صوبے میں روزگار کو فروغ دینے کے لیے نئی صنعت پالیسی بنائی جائے گی۔ مشرقی اتر پردیش کے غازی پور میں نیا اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا تاہم اس کے لیے بجٹ کا اعلان بعد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بوچڑ خانوں پر حکومت قومی گرین اتھارٹی (این جی ٹی) اور سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کر رہی ہے۔ اس ترتیب میں اب تک ریاست میں 26 سلاٹر ہاؤس بند کئے گئے ہیں۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کو ذہن میں رکھ شروع کیا گیا اینٹی رومیو مہم جاری رہے گی۔ اگرچہ اس سلسلے میں حکام کو صاف ہدایات دیئے گئے ہیں کہ بے گناہوں کو پریشان نہ کیا جائے۔