اگر ہریالی ختم ہوئی تو دہلی بن سکتی ہے ریگستان : ہائی کورٹ

نئی دہلی، 21 مئی(آسیہ فاطمہ) دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اگر قومی دارالحکومت دہلی میں ہریالی اور جنگلاتی زمین غیر قانونی تعمیر اور تجاوز کا شکار ہوتی ہے تو دہلی صحرا میں بدل سکتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ماحول کا مسئلہ قابل تشویش ہے اور عالمی آلودگی کے منفی اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس سے جنگ کی سطح پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔جنوبی دہلی کے نیب سرائے میں جنگل زمین میں مبینہ تجاوز کی مخالفت میں ڈالی گئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس گیتا متل اور جسٹس سی ہری شنکر کی ایک رکنی بنچ نے کہا کہ شہر ریگرستان بننے کے خطرے کے دہانے پر ہے، ہریالی ختم ہونے سے شہر سب سے زیادہ اس خطرے کو جھیل رہا ہے۔ پٹیشن جنگل سے گزرنے والی ایک سڑک کو بند کرنے کے لئے ڈالی گئی تھی۔ اس سڑک کی تعمیر ہنگامی گاڑیوں کو اندرا انکلیو تک پہنچنے کے لئے کی گئی تھی۔ یہ ایک غیرمنظورشدہ کالونی ہے۔جنگل سے گزرنے والی اس سڑک کو عدالت نے منظوری نہیں دی تھی۔ یہ سڑک شہر کے محفوظ علاقے میں آتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ غیر منظورشدہ کالونی بنانے کے بعد تمام طرح کے فوائد کا مطالبہ نہیں کر سکتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ جنگلاتی زمین راستے میں نہیں بدلی جا سکتی کیونکہ یہ ماسٹر پلان کے ملازم ترقی سے صاف طور پر اوپر ہے۔دہلی حکومت کا موقف رکھ رہے گوتم نارائن نے کہا کہ جنگل کے ڈپٹی گارڈین کے دفتر نے سڑک کو بند کرنے اور تجاوزات سے بچانے کے لئے سرحدی نشان جنگلی علاقے میں ایک دیوار کی تعمیر کا بھی حکم دیا ہے۔