بی جے پی کے دولیڈران میں لفظی جنگ !

پٹنہ 22مئی(آئی این ایس انڈیا)بہارسے بی جے پی کے لیڈرشتروگھن سنہا نے لالو یادو اور ان کے خاندان پر سشیل مودی کے الزامات کو لے کر سوال کھڑے کئے۔انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ منفی سیاست اور اپوزیشن رہنماؤں پر کیچڑ اچھالنے کی حدہوگئی۔چاہے وہ کیجریوال ہوں، لالو یادو ہوں یا سشیل مودی۔وقت الزامات کو ثابت کرنے یا ختم کرنے کاہے۔میڈیاکے لئے ایک رات کی سنسنی خیز خبریں پروسنے کا سلسلہ بند ہو۔اب بہت ہوا۔ہماری بی جے پی پکے طور پر ایمانداری اور شفافیت میں اعتمادکرتی ہے جو شایدہی ہواہو۔لیکن ایسا ہی ہوناچاہئے۔کوئی الزام جب تک ثابت نہیں ہوتا اس وقت تک الزام ہی ہے۔شتروگھن سنہاکے اس ٹویٹ کے بعد سشیل مودی نے بھی ٹویٹ کرکے جوابی حملہ کیا۔انہوں نے بغیر نام لئے نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری نہیں جو شخص مشہور ہے اس پر اعتبار کیا جائے، جتنی جلدی ہو گھر سے غدار کوباہر کیا جائے۔سشیل مودی نے یہ بھی لکھاکہ جس لالو کی گمنام پراپرٹی کے دفاع میں نتیش نہیں اترے اس کی نجات میں بی جے پی کے ’’شترو‘‘کودپڑے۔ادھرتیجسوی یادونے ٹویٹ کرکے شتروگھن سنہا کی حمایت کی اور سشیل مودی کو کلر بلاڈنیس کاشکاربتایا۔تیجسوی یادونے ٹویٹ کیاہے کہ ایک الزام اس وقت تک الزام اور جھوٹ کا پلندہ ہی بنا رہتا ہے جب تک ثابت نہ ہو جائے۔تیجسوی یادونے سشیل مودی پر حملہ بولا اور لکھاکہ جھوٹے الزام لگانے والا بہار بی جے پی کا وہ لیڈرجھوٹ بولنے کاماہرہے۔تیجسوی یادونے سشیل مودی کی طرف سے شتروگھن سنہاکوشتروکہنے پربھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔تیجسوی یادونے شتروگھن سنہا سے خطاب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگروہ آپ کوشتروکہتا ہے تو وہ’’سشیل‘‘کیسے ہوا؟ بہار کی سیاست میں اس ٹویٹ چل رہی ہے کے اب آگے بڑھنے کے آثارہیں۔شتروگھن سنہاکے نزدیکی ذرائع نے کہا کہ پارٹی قیادت اچھی طرح جانتی ہے کہ کون ’’غدار‘‘ہے۔وہیں آر جے ڈی ترجمان اور ممبر اسمبلی سنگھ نے سنہا میں سچ بولنے کی عادت ہونے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ’’من کی بات‘‘کی ہے جس سے بہت بی جے پی کے دیگر رہنما متفق ہیں، پران میں بولنے کی ہمت نہیں ہے۔جے ڈی یوکے ترجمان سنجے سنگھ نے شتروگھن کے بارے میں کہا کہ جس شخص نے دوممبران پارلیمنٹ والی بی جے پی کا بیڑہ پار لگایا آج اسے ہی درکنارکردیاگیاہے جو اس پارٹی کے کردار کی عکاسی کرتاہے۔