جادھو کی موت کی سزا کی تعمیل کیلئے پاکستانی سپریم کورٹ میں پٹیشن

اسلام آباد،28مئی(آئی این ایس انڈیا)پاکستانی سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کرکے کہا گیا ہے کہ اگر جاسوسی کے جرم میں قصوروار ٹھہرائے گئے ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھواپنی سزائے موت بدلوانے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی سزا کی تعمیل جلد کی جانی چاہئے۔ایڈووکیٹ مزمل علی نے حزب اختلاف کے رہنمااور سابق سینیٹ چیئرمین فاروق نائیک کی طرف سے کل ایک عرضی داخل کرائی ہے۔پٹیشن میں وفاقی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہدایات دینے کی مانگ کی گئی ہے کہ اگر جادھو کی طرف سے کوئی اپیل زیر التوا ہے تو اس پر ملک کے قانون کے مطابق فوری کوئی فیصلہ لیا جائے۔’’ڈان‘‘ کی آج کی ایک رپورٹ کے مطابق درخواست گزار نے عدالت عظمی سے یہ بھی اپیل کی کہ اگر جادھو اپنی سزا کو پلٹوانے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی سزا کی تعمیل جلد کی جانی چاہئے۔پاکستان کا دعوی ہے کہ اس کے سیکورٹی فورسز نے جادھو کو تین مارچ کو بلوچستان صوبے سے گرفتار کیا تھا۔ پاکستانی فوجی عدالت نے جاسوسی کے جرم میں اسے موت کی سزا سنائی ہے۔بین الاقوامی انصاف عدالت(آئی سی جے) نے اپنے عبوری حکم کے ذریعے جادھو پر کوئی آخری حکم سے پہلے اسے پھانسی کی سزا کی تعمیل پر روک لگا دی تھی۔درخواست گزار نے عدالت سے یہ بھی اعلان کرنے کی اپیل کی کہ جادھو معاملے پر کارروائی قانون سے حساب سے کی گئی ہے اور مکمل طریقہ کار پر عمل کیا گیا ہے ،ساتھ ہی اسے وہ سفارتی رسائی بھی مہیا کرائی گئی ہے جس کی مانگ ہندوستان نے کی تھی۔