دلی میں گیس اخراج سے 460 طالبات بیما

نئی دہلی، 6 مئی(سید شمیم احمد)۔ دارالحکومت دہلی کے تغلق آباد علاقے میں سنیچر کو کنٹینر ڈپو سے گیس لیک ہونے کی وجہ سے 460 طالبات و ٹیچر بیمار ہو گئی ہیں۔ تمام بچیوں کو نزدیکی ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے. گیس لیک کا یہ واقعہ ایک اسکول کے قریب میں واقع ہوا جس کی وجہ سے اس سے سب سے زیادہ سٹوڈنٹس ہی متاثر ہوئے ہیں.ڈپٹی کمشنر (جنوب مشرقی) رومل بانیا نے بتایا، ‘گیس لیکیج کی وجہ سے تمام لڑکیوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے. کسی کی بھی حالت نازک نہیں ہے۔ بچیوں کو ان کے پیرنٹس کو سونپ دیا گیا ہے. کنٹینر میں انڈسٹریل استعمال کے لئے چین سے آیا کیمیکل رکھا گیا تھا. یہ لاپرواہی کا معاملہ ہے اور اس معاملے میں ایف آئی آردرج کر لی گئی ہے.’ ذرائع کے مطابق گیس لیک ہونے کے واقعہ تغلق آباد کے پل پرہلادپور ریلوے کالونی میں ہوا ہے. جن کنٹینرز سے گیس لیکیج ہوئی ہے وہ رانی جھانسی کنیا سروودیہ اسکول میں واقع تھے. اسکول کی وائس پرنسپل نے بتایا کہ بچیوں نے آنکھ اور حلق میں جلن کی شکایت ہوئی جس کے بعد انہیں اپالو، بترا اور مجیدیا ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے.مرکزی وزیر صحت جے پی نڈڈا نے تمام اسپتالوں کو ایمر جنسی کی حالت کے لئے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے. دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اسپتال جاکرگیس سے متاثرہ بچیوں کو دیکھا اور ان کا حال دریافت کیا۔ منیش سسودیا نے کہا کہ حالات مکمل کنٹرول میں ہے اور انتظامیہ کو معاملے کی تحقیقات کئے جانے کا حکم دیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ اس صورت میں کسی بھی طرح کی لاپرواہی سامنے آنے پر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.بچیوں کی تعداد زیادہ ہونے سے یہ تمام ہسپتال بھر چکے ہیں اور کچھ بچوں کو صفدر جنگ اور ایمس میں بھی شفٹ کیا گیا ہے. ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ کنٹینر ڈپو میں کھڑے ایک ٹرک میں رکھے ڈرم سے گیس لیک ہوئی ہے. موقع پر پولیس، دو فائر ٹینڈر، این ڈی آر ایف کی ٹیم اور کیٹس یمبلیس پہنچ گئی ہیں.دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما وجیندر گپتا اور دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے ہسپتال میں جا کر متاثرین سے ملاقات کی۔