سلاٹر بین:بنگال اور کیرل کا شدید احتجاج

کولکاتہ؍کوجی کوڈ 29 مئی (ایجنسی): مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے سوموار کو جانوروں کے ذبیحہ پر مرکز کی طرف جاری نوٹی فکیشن کو جان بوجھ کرریاست کے اختیارات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ ممتا کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت اسے کسی قیمت پر تسلیم نہیں کرے گی۔ مرکزی حکومت نے گذشتہ اختتام ہفتہ ذبیحہ کیلئے مویشی کے بازاروں سے ان کی خرید وفروخت پر روک لگادی تھی۔ممتا بنرجی نے ریاستی سکریٹریٹ میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اسے قانونی طور پر چیلنج کریں گے اور اس سلسلے میں ریاست کے ایڈووکیٹ جنرل سے بھی مشورہ کریں گے۔ ہماری مرکزی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ریاست کے معاملے میں مداخلت نہ کرے اوروفاقی ڈھانچے کو کمزور نہ کرے۔ ممتا نے کہا کہ مرکز میں منتخب حکومت ہے اور ان کا اپنا دائرہ اختیار ہے۔ ریاستی حکومت بھی ایک منتخب ہے اور اس کا بھی اپنا دائرہ اختیار ہے۔ اس لئے جان بوجھ کر ریاست کے اختیارات کو چیلنج کرنے کی کوشش نہیں ہونی چاہئے، یہ غیر جمہوری، غیرآئینی اور غیراخلاقی ہے اور وفاقی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ادھر کیرل کے وزیراعلیٰ پی وجین نے بھی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر مرکز کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج درج کرایا ہے۔ کیرل کے وزیراعلیٰ کاکہنا ہے کہ ان کی ریاست کے لوگوں کو کھانے کی عادتوں کے بارے میں نئی دہلی یاناگپور سے انہیں سیکھ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔پی وجین نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ کیرل کے باشندوں کی کھانے کی روایتی عادتیں ہیں جو صحت مند اور غذائیت سے بھرپور ہے، اور انہیں کوئی نہیں بدل سکتا۔وزیراعلیٰ پی وجین نے کہا کہ ریاستی حکومت لوگوں کو اپنی پسند کا کھانا کرنے کے لئے تمام سہولیات دے گی۔کیرل کے عوام کے لئے ہم نئی دہلی (مرکزی حکومت)یا ناگپور (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس ہیڈکوارٹر)میں کسی سے سیکھ لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت اس روک کو ہٹانے کے لئے ایک نیاقانون بنانے پر غور کرے گی۔