علیحدگی پسندوں کو پاکستانی فنڈنگ کوئی نئی بات نہیں: جیٹلی

سرینگر،19مئی(آئی این ایس انڈیا)مرکزی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندوں کو پاکستان کی طرف سے فنڈنگ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایک ٹی وی چینل کی طرف سے کئے گئے اس انکشاف کے بعد ایجنسیاں معاملے کی جانچ کریں گی اور اس کے لئے جو بھی مجرم ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کو سپانسر کیا جا رہا ہے۔جیٹلی نے خاص بات چیت میں کہا کہ سرحد پر ہندوستانی نوجوان افسر پوری مستعدی کے ساتھ تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سرحد پر سیل کے ساتھ ملک کے اتحاد کو ظاہر کرنے گیا تھا، ہمارے جوان سرحد پار سے ہونے والی دراندازی روکنے کے لئے مکمل طور محتاط ہیں، میں نے سرحد پر پوری صورت حال کا جائزہ لیا ہے، پورا ملک فوج کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج کی تیاری کی سطح کے لئے تعریف ہونی چاہئے۔فوج مداخلت روکنے کے لئے مستعد ہے، اگر سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوگی تو فوج اس کا معقول جواب دے گی۔ غور طلب ہے کہ وزیر دفاع جیٹلی نے جمعہ کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں سرحد پر فوج کی پیشگی چوکیوں کا دورہ کیا تھا۔ جیٹلی نے وہاں تعینات جوانوں کے صبر و تحمل اور عزم کی تعریف کی۔وادی میں پتھر بازی کے رجحان پر پوچھے جانے پر جیٹلی نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں دہشت گرد دراندازی کے ذریعے بدامنی پھیلانا چاہ رہے ہیں۔ سیکورٹی فورس اپنی حکمت عملی بنا رہے ہیں اور جلد ہی اس مسئلے سے نجات مل جائے گی۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ علیحدگی پسندوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ جیٹلی نے کہا کہ ریاست میں سیکورٹی فورس اور مقامی انتظامیہ کی پوزیشن بہتر بنانے کے عمل میں مصروف ہیں، اس کڑی میں عام آدمی کو تکلیف نہیں ہو اس کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ کشمیر میں قانون کا راج قائم کرنا ضروری ہے، ابھی ہم اسی پر توجہ دے رہے ہیں۔