گردے کی پتھری کے علاج کیلئے سب سے بڑی دریافت

گردے کی پتھری کے علاج کیلئے گزشتہ 30 سال کی سب سے بڑی دریافت سامنے آگئی ہے، جسے دنیا بھر میں اس موذی مرض سے متاثرہ کروڑوں انسانوں کے لئے بہت بڑی خوش خبری قرار دیا جا رہا ہے۔ سائنس دانوں نے ایک ترشاوہ پھل میں پائے جانے والے ایک قدرتی مادے کی مدد سے گردوں کی پتھری کو ختم کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی ایشیاء میں عام پائے جانے والے ترشاوہ پھل گارسینیا کمبوجیا میں پایا جانے والا مرکب ہائیڈروکسی سٹریٹ ( ایچ سی اے ) نہ صرف گردوں میں پتھری بننے سے روکتا ہے بلکہ پتھری بن جانے کی صورت میں اسے جسم سے خارج بھی کر سکتا ہے۔ گردے کی پتھری گردے میں غیر حل پذیر معدنی اجزا کے جمع ہو جانے سے بنتی ہے اور ایک تحقیق کے مطابق مردوں میں سے 12 فیصد اور خواتین میں سے 7 فیصد اس تکلیف دہ مرض میں مبتلا ہیں۔ اس پتھری میں کیلشیم آگزالیٹ کرسٹل نمایاں ترین ہوتے ہیں اور عموماً ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار افراد میں یہ مسئلہ نسبتاً زیادہ پایا جاتا ہے۔ سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ گارسینیا کمبوجیا میں بکثرت موجود ایچ سی اے کیلشیم آگزالیٹ کو گردوں میں جمع نہیں ہونے دیتا اور اگر کوئی مریض پتھری سے متاثر ہو چکا ہے تو اس کے گروں میں موجود کیلشیم آگزالیٹ کو تحلیل کرکے جسم سے باہر نکال سکتا ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اس دریافت کے نتیجے میں قدرتی ایچ سی اے کی خصوصیت کے حامل مصنوعی مرکب کی تیاری بھی شروع کی جائے گی تاکہ گردے کی پتھری سے حفاظت اور پتھری کو تحلیل کرنے کے لئے ادویات بھی جلد دستیاب ہو سکیں۔