ایرانی پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمینی کے مزار پرحملے ، 12 ہلاک

تہران07 جون (ایجنسی): ایران کے دارالحکومت تہران میں دو مختلف حملوں میں پارلیمان کی عمارت کے علاوہ آیت اللہ خمینی کے مزار کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہو گئے ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے کچھ افراد کو یرغمال بنا رکھا تھا لیکن تازہ اطلاعات کے مطابق پارلیمان پر حملہ اب بظاہر ختم ہو گیا ہے اورسبھی حملہ آور ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ آیت اللہ خمینی کے مزار پر ہونے والا خود کش حملہ تھا۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والے 12 افراد میں حملہ آور بھی شامل ہیں یا نہیں۔اس حملے میں دو سکیورٹی اہلکاروں کے ہلاک ہو نے کی اطلاع ہیں۔شدت پسند تنظیمآئی ایس آئی ایس نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔شام اور عراق میں آئی ایس کے خلاف جنگ میں ایران اہم کردار نبھارہا ہے ۔ سمجھا جاتا ہے یہ حملہ اسی کے رد عمل میں ہوا ہے۔ شدت پسند تنظیم نے ایک ایسا ویڈیوجاری کیا ہے جو ان کے مطابق پارلیمان کی عمارت پر حملے کے دوران عمارت کے اندر سے بنایا گیا۔24 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں ایک حملہ آور کو ساکن پڑے ایک شخص پر گولیاں چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو گروپ کی ویب سائٹ اعماق پر پوسٹ کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی۔اگر آئی ایس کے اس دعوے کو مان لیا گیا تو یہ اس کا ایران میں پہلا حملہ ہو گا۔پارلیمان سے باہر ریکارڈ کئے گئے ویڈیو میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں اور ایسی اطلاعات ہیں کہ اس فائرنگ سے ایک محافظ ہلاک بھی ہوا ہے۔ایک خبر رساں ایجنسی نے نائب وزیرِ داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پارلیمان پر حملہ کرنے والے خواتین کے کپڑوں میں ملبوس تھے۔اطلاعات کے مطابق پارلیمان کے عمارت پر حملے کے وقت ہی تہران کے جنوبی علاقے میں واقع آیت اللہ خمینی کے مزار پر کم از کم تین حملہ آوروں نے دھاوا بولا۔نیم سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان میں سے دو نے زائرین پر فائرنگ کی جبکہ تیسرے نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔خبر رساں ادارے ارنا نے پارلیمان کے اسپیکر علی لاریجانی کے حوالے سے بتایا کہ ’یہ معمولی واقعات ہیں اور دہشت گردوں کو سزا دی جائے گی۔‘حملے کے باوجود جاری رہنے والے پارلیمان (مجلس) کے اجلاس کے بعد انھوں نے کہا ’جیسا کے آپ جانتے ہیں کہ بزدل دہشت گردوں نے عمارت میں گھسنے کی کوشش کی اور ان سے سختی سے نمٹا گیا۔ گو کہ یہ معمولی واقعات ہیں تاہم اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشت گرد مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘انھوں نے مزید کہا ’سکیورٹی فورسز ان کے خلاف اقدامات کریں گی اور اللہ نے چاہا تو یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔‘آیت اللہ خمینی کے مزار کے افسرِ تعلقاتِ عامہ علی خلیلی نے خبر رساں ادارے ارنا کو بتایا ہے کہ ایک مسلح شخص نے خود کو مزار کے باہر واقع بینک کے سامنے دھماکے سے اڑایا تاہم فارس نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ کرنے والی ایک عورت تھی۔ایران کی لیبر نیوز ایجنسی کے مطابق سکیورٹی فورسز نے دو حملہ آوروں کو حراست میں لیا ہے۔ایران کی ایرب نیوز ایجنسی نے پارلیمان کے ایک رکن الیاس حضراتی کے حوالے سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پر متعدد افراد نے حملہ کیا جنھوں نے کلاشنکوفیں اٹھا رکھی تھیں۔