ایس سی او کا رکن بنے گا ہندوستان

نئی دہلی، 8؍جون (آئی این ایس انڈیا )شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او )کے سربراہی اجلاس میں شامل ہونے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی قزاقستان پہنچ چکے ہیں۔پی ایم مودی یہاں چینی صدر شی جن پنگ سمیت کئی غیر ملکی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔جمعہ کو ہندوستان باضابطہ طور پر ایس سی اوکا رکن بن جائے گا۔قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے جا رہے اس اجلاس میں ہندوستان اور پاکستان اس تنظیم کے مستقل رکن بننے والے ہیں۔فی الحال چین، روس، قزاقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان اس کے رکن میں شامل ہیں۔پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف بھی اس کانفرنس میں شامل ہوں گے، لیکن حکومت ہند نے دونوں ممالک کے درمیان چل رہی کشیدگی کے پیش نظر شریف – مودی کے درمیان کسی بھی دو طرفہ میٹنگ کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔وزیر اعظم نے اپنے دو روزہ دورے سے پہلے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم سے منسلک ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے خواہش مند ہیں۔مودی نے کل اپنے بیان میں کہا تھاکہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ ہندوستان کی وابستگی کو مضبوط کرنے کاخواہاں ہوں، اس سے ہمیں اقتصادی علاقہ ، رابطہ، انسداد دہشت گردی تعاون اور کئی دیگر چیزوں میں تعاون ملے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس اجلاس میں، کاروائی مکمل ہو جانے پر ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بن جائے گا۔اس کے ساتھ ہی شنگھائی تعاون تنظیم 40فیصد سے زائد آبادی اور عالمی جی ڈی پی کے تقریبا 20فیصد کا نمائندہ بن جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ہماری پوری صلاحیتوں کو عملی شکل دینے میں ہمارے سامنے آ سکنے والی مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے کے لیے اور فائدہ مند تعلقات کے لیے ہم ایک ساتھ مل کر نئے مواقع پیدا کریں گے۔9 ؍جون کی شام کو وہ ’فیوچر انرجی ‘کی تھیم والے آستانہ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔وزیر اعظم مودی کے آستانہ پہنچنے کے فورا بعد ہی ہندوستانی وقت کے مطابق ساڑھے چار بجے قزاقستان کے صدر نور سلطان نظر وایو سے ان کی ملاقات ہونی ہے۔وزیر اعظم مودی کا یہ دوسرا قزاقستان دورہ ہے۔دونوں رہنماؤں کی بات چیت میں 2015میں ہوئے یورینیم فراہمی کے معاہدے کا جائزہ لیا جائے گا ۔ہندوستان اور قزاقستان کے درمیان ہوئے معاہدے کے مطابق 2019تک قزاقستان 5000ٹن یورینیم ہندوستان کو فراہم کرے گا۔اس طرح کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد قزاقستان تیسرا ایسا ملک ہوگا ،جس سے ہندوستان کو اتنی بڑی مقدار میں یورینیم حاصل ہونے والا ہے، اس کے علاو ہ دونوں رہنماؤں کی بات چیت میں دفاعی تعاون، ریلوے اور دہشت گردی کے خلاف معلومات کے تبادلے کو لے کر بھی بات چیت ہو گی۔اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی آستانہ کے اوپیرا ہاؤس میں ایک ثقافتی پروگرام میں بھی حصہ لیں گے ۔اگلے دن مودی ایس سی او کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ہندوستان اور پاکستان کے اس تنظیم کا ممبر بننے کے دوران روس کے صدر ولادیمیر پوتن ، چین کے صدر شی جن پنگ، قزاقستان کے صدر نور سلطان نظر وایو اور دیگر رہنماؤں کے علاوہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف بھی موجود ہوں گے، حالانکہ دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ صاف کیا جا گیا ہے کہ مودی اور نواز شریف کے درمیان بات چیت کا کوئی سرکاری پروگرام طے نہیں ہے، لیکن دونوں رہنما ایک پلیٹ فارم پر کئی بار ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گے۔