ای وی ایم کو کوئی پارٹی ہیک کرکے نہیں دکھا سکی

نئی دہلی 03 جون (تاثیر بیورو): الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے ای وی ایم ہیک کرنے کا چیلنج سنیچر کو ختم ہوگیا اور اس چیلنج کو کوئی بھی سیاسی پارٹی نہیں توڑ سکی۔ چیف الیکشن کمیشن نسیم زیدی نے کہا کہ این سی پی اور سی پی آئی ایم نے ای وی ایم کے چیلنج قبول نہیں کیا۔ الیکشن کمیشن کاچار گھنٹے کا چیلنج سنیچر کو صبح دس بجے سے شروع ہوا اور دو بجے تک رہا۔ بعد میں چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس چیلنج میں ای وی ایم کو کھولنے کا بھی آپشن تھا۔ پہلا چیلنج یہ تھا کہ کنٹرول یونٹ، بیلٹ یونٹ اور وی وی پیٹ یونٹ کے بارے میں بتایا جانا تھا۔ اس چیلنج کو دوسرے مرحلے میں بٹن کو ٹچ کرنا اور مشین کوکھولنا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس میں چیلنج دینے والا مشین کھول کر میموری نمبر اور بیٹری نمبر لے کر ای وی ایم کو ہیک کرنے کی کوشش کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے ٹکنو کریٹ سے بڑی گارنٹی ووٹر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس چیلنج کیلئے 14 ای وی ایم مشینیں رکھی گئی تھی اور اس کا استعمال مہاراشٹر کے کارپوریشن انتخاب میں ہوا تھا۔ کمیشن نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ای وی ایم مشین کو ہیک نہیں کیا جاسکتا اور اس میں چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں ہے۔ اس کے نتائج بدلے بھی نہیں جاسکتے۔ کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ مستقبل میں سبھی انتخابات وی وی پیٹ کے ذریعہ کرائے جائیں گے۔ زیدی نے بتایا کہ کمیشن کے چیلنج کو منظور کرنے والی این سی پی نے مشورہ دیا ہے کہ ریاست اور مرکز کے انتخاب میں وی وی پیٹ مشین کا استعمال کیا جائے۔ جبکہ سی پی ایم نے پہلے ہی صاف کردیا ہے کہ صرف اکیڈمک اکسرسائز کیلئے آئی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ ای وی ایم پر اٹھائے جارہے سوالوں پر کمیشن نے کہا کہ اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس عموماََ شکایتیں آتی ہیں اسٹرانگ روم میں رکھی ای وی ایم کے نتیجے وائی فائی سے بدل دیئے جاتے ہیں۔