بھارت نے پاکستان کو 124رنوں سے ہرایا

برمنگھم، 04 جون (یواین آئی) سلامی بلے باز روہت شرما (91) اور شکھر دھون (68) کی شاندار نصف سنچریوں کے بعد کپتان وراٹ کوہلی (ناٹ آوٹ 81) اور سکسر کنگ یوراج سنگھ (53) کی جارحانہ نصف سنچری کی بدولت دفاعی چیمپئن ہندوستان نے پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بارش سے متاثرہ گروپ بی میچ میں اتوار کو یکطرفہ مقابلے میں ڈک ورتھ لوئس ضابطے کے تحت 124 رن کے بڑے فرق سے ہرادیا۔ہندوستان نے 48 اوور میں تین وکٹ پر 319 رن کا بڑا اسکور بنایا لیکن ڈک ورتھ لوئیس ضابطے کے تحت پاکستان کو پہلے 48 اوور میں 324 رن بنانے کا ہدف دیا گیا. لیکن پھر پاکستان کی اننگز کے دوران بارش آنے سے ہدف 41 اوور میں 289 کر دیا گیا۔ پاکستان کی ٹیم 33.4 اوور میں 164 رن پرسمٹ گئی۔ہندوستان کی پاکستان کے خلاف چیمپئنز ٹرافی میں چار مقابلوں میں یہ دوسری جیت ہے اور اس نے 2009 سے آئی سی سی ٹورنامنٹوں میں پاکستان کے خلاف ناقابل تسخیر رہنے کا اپنا ریکارڈ قائم رکھا۔چیمپئنز ٹرافی کے جس میچ کو اہم تصور کیا جا رہا تھا اسے ہندوستان نے اپنے بلے بازوں اور گیند بازوں کے دم پر یکطرفہ بنا دیا۔ پاکستان کی ٹیم پورے میچ کے دوران ہندوستانی ٹیم کے سامنے ٹک نہیں سکی۔روہت نے پاکستان کے خلاف اپنا سب سے بہترین اسکور بنایا اور 119 گیندوں پر 91 رن میں سات چوکے اور دو چھکے لگائے۔ شکھرنے بھی زبردست فارم دکھاتے ہوئے 65 گیندوں پر 68 رن میں چھ چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ کپتان وراٹ نے پاکستان کے خلاف اپنا جارحانہ اندازیہاں بھی برقرار رکھتے ہوئے 68 گیندوں پر ناٹ آوٹ 81 رن میں چھ چوکے اور تین چھکے لگائے۔یوراج نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 32 گیندوں میں آٹھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 رن بنائے۔ہاردک پانڈیا کو چھ گیندیں کھیلنے کا موقع ملا جس میں انہوں نے تین چھکے اڑاتے ہوئے ناٹ ا?وٹ 20 رن بنائے۔پاکستانی بلے بازہندوستانی تیز گیند بازوں اور لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ کے سامنے ٹک نہیں سکے۔ امیش یادو نے 30 رن پر تین وکٹ، رویندر جڈیجہ نے 43 رن پر دو وکٹ،ہاردک پانڈیا نے 43 رن پر دو وکٹ اور بھونیشور کمار نے 23 رن پر ایک وکٹ لیا۔سلامی بلے باز اظہر علی نے سب سے زیادہ 50 رنز اور محمد حفیظ نے 33 رن بنائے۔ جڈیجہ نے ان دونوں ہی بلے بازوں کو پویلین بھیجا اور شعیب ملک (15) کو اپنے سیدھے تھرو سے رن ا?وٹ کیا۔ ہاردک پانڈیا نے پاکستان کے کپتان سرفراز احمد (15) اور عماد وسیم (صفر) کے وکٹ حاصل کیے۔ بھونیشور کمار نے اننگز کے آغاز میں احمد شہزاد (12) کو ایل بی ڈبلیو کیا جبکہ امیش یادو نے بابر اعظم (آٹھ) کو جڈیجا کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ امیش یادو نے 34 ویں اوور میں محمد عامر اور حسن علی کے وکٹ تین گیندوں کے اندر حاصل لئے۔ وہاب ریاض زخمی ہونے کی وجہ بلے بازی کرنے نہیں اترے۔پاکستان کی اننگز 164 رنز پر سمٹ گئی۔ہندوستان کی اننگز کے دوران تین بار بارش نے خلل ڈالا۔ پہلی بار 9.5 اوور میں بارش شروع ہوئی تب ہندوستان کا اسکور بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 46 رن تھا۔ دوسری بار 33.1 اوور میں بارش آئی اور تب ہندوستان کا اسکور ایک وکٹ پر 173 رنز تھا۔ اس وقت کھیل شروع ہونے پر اووروں کی تعداد کم کرکے 48 کر دی گئی۔47.4 اوور میں پھر بارش ہونے لگی لیکن امپائروں نے باقی دو گیندیں پوری کرا دیں۔ وراٹ نے آخری گیند پر شاندار چوکا لگایا اور ہندوستان کا اسکور 319 رنز تک پہنچ گیا۔ہندوستان نے آخری چار اووروں میں یوراج کا وکٹ کھو کر 72 رن بنائے۔ہندوستان کا ون ڈے تاریخ میں یہ تیسرا موقع ہے جب ٹاپ ا?رڈر کے چار بلے بازوں نے نصف سنچری بنائی ہے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ انگلینڈ کے خلاف ?یڈنگلے میں 2007 میں اور اندور میں 2006 میں بنا تھا۔روہت نے پاکستان کے خلاف اپنا سب سے بہترین اسکور بنایا۔ روہت نے شکھردھون کے ساتھ پہلے وکٹ کے لئے 24.3 اوور میں 136 رن کی ساجھیداری کی۔ یہ دونوں کے درمیان چیمپئنز ٹرافی میں تیسری سنچری ساجھیداری ہے اور انہوں نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ سنچری ساجھیداری کا نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جس کا ہندوستانی بلے بازوں نے جم کر فائدہ اٹھایا۔ہندوستانی بلے بازوں نے اپنی اننگز میں 27 چوکے اور 10 چھکے لگائے۔ روہت تھوڑے بدقسمت رہے جب وہ اپنی سنچری سے نو رن دور تھے کہ ایک تیز سنگل لینے کی کوشش میں بابر اعظم کے تھرو سے رن آؤٹ ہو گئے۔پچھلے کچھ عرصے سے اپنی فارم تلاش کررہے روہت نے آخر اس وقت اپنی فارم حاصل کر لی جب ہندوستان کو اس کی ضرورت تھی۔ روہت اور شکھر کا آغاز سست رہا اور ہندوستان 10.4 اوور میں 50 رن تک پہنچ سکا. لیکن اس کے بعد دونوں بلے بازوں نے رفتار پکڑی اور آسانی سے رن بنائے۔ روہت نے اپنی نصف سنچری 50 گیندوں میں اور شکھر نے 48 گیندوں میں مکمل کی۔شکھر کو شاداب خان نے اظہر علی کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ہندوستان کا پہلا وکٹ گرنے کے بعد کپتان وراٹ میدان میں اترے اور روہت اور وراٹ نے دوسرے وکٹ کے لئے 12.1 اوور میں 56 رن کی ساجھیداری کی۔ یہ ساجھیداری سست رہی جس سے لگ رہا تھا کہ ہندوستان کے لیے 260 تک پہنچنا بھی مشکل ہو جائے گا. لیکن روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد میدان میں اترے یوراج نے ہندوستانی اننگز کا نقشہ ہی بدل دیا۔وراٹ اور یوراج کے مابین تیسرے وکٹ کے لئے صرف 9.4 اوور میں 93 رن کی شراکت ہوئی جس میں یوراج کی شراکت 53 رن تھی۔پاکستانی فیلڈروں نے یوراج اور وراٹ دونوں کو ایک ایک زندگی دی جو ان کے لیے کافی مہنگی ثابت ہوئی۔44 اوور کے اختتام تک ہندوستان کا اسکور 247 رنز تھا۔ اس اوور کی ا?خری گیند پر فخر زمان نے وراٹ کو زندگی دی۔اس وقت وراٹ کا اسکور 44 رنز تھا اور گیندباز وہاب ریاض تھے۔ 45 ویں اوور میں یوراج نے حسن علی پر دو چوکے اور وراٹ نے ایک چھکا مارا۔ اس چھکے سے وراٹ نے جیسے اپنا ہاتھ کھول دیا۔ 46 ویں اوور میں وراٹ نے وہاب کی پہلی دو گیندوں پر چوکا اور چھکا لگایا جبکہ چوتھی گیند پر یوراج نے چوکا جڑ دیا۔یوراج 47 ویں اوور کی دوسری گیند پر حسن علی کا شکار بن گئے لیکن وراٹ نے اس اوور میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگایا. آخری اوور میں آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے عماد وسیم کی پہلی تین گیندوں پر زبردست چھکے لگائے جس نے ہندوستان کوتیزی سے 319 رنز تک پہنچا دیا۔پاکستان کے دو گیندباز اس دوران زخمی ہو گئے۔ محمد عامر اپنی نویں اوور کی پہلی گیند پھینک کر پویلین لوٹ گئے جبکہ وہاب بھی اپنے نویں اوور کی پانچویں گیند پھینکنے کے بعد زخمی ہو گئے۔ پاکستان کے لیے حسن علی نے 70 رن پر ایک وکٹ اور شاداب نے 52 رن پر ایک وکٹ لیا۔ وہاب نے 87 اور عماد نے 66 رن دیئے۔