بہارشریف اسٹیشن پر طلباکا حملہ،کروڑوں کی مالیت کانقصان

بہارشریف، 23جون(توصیف جمال)محکمہ ریلوے میں گذشتہ تین سالوں سے تقرری نہیں ہونے سے ناراض یوتھ طالب علموں کے بینر تلے شہر کی سڑکوں پر پہلے ایک جلوس نکا لا گیا۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں یوتھ طالب علم شریک ہو گئے۔ اور پھر اپنے مطالبات کا نعرہ بلند کر تے ہوئے شہر کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ کر دیا۔ اور پھر اسٹیشن میں زبردست طریقے سے توڑ پھوڑ کرنے لگے۔ ریل کی پٹریوں کو اکھاڑ دی گئی۔ ریلوے بکنگ کاؤنٹر کو توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دولاکھ روپئے لوٹ لئے گئے۔حملہ آوروں نے پولس ،صحافی اور مسافروں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ قریب چار سے پانچ گھنٹہ تک حملہ آور ریلوے اسٹیشن پر ننگاناچ کرتے رہے۔حالانکہ پولس حالات پر قابو پانے کے لئے لاکھ کوشش کرتے نظر آئے لیکن حملہ آور کے سامنے پولس پوری طرح بے بس نظر آئی۔کافی دیر بیت جانے پر پولس کے ذریعہ چار راؤنڈ ہوائی فائرنگ اور حملہ آوروں کی گرفتار ی کا سلسلہ جب شروع ہوا تو بے قابو حالات پر قابو پایا گیا۔اس دوران حملہ آوروں نے جہاں بے دردی کے ساتھ ریلوے کے کروڑوں کی املاک تباہ و برباد کر دیا،وہیں جب حالات کو قابو کرنے کی غرض سے پولس پہنچی تو پولس پر بھی سنگ باری کر نے لگے۔ معاملے کی نزاکت کو دیکھ کر پولس موقع پر سے بھاگ گئی۔ اس درمیان حملہ آوروں نے پولس کی گاڑیوں میں آگ لگادی۔اطلاع موصول ہونے کے بعدضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن،پولس کپتان کماراشیش،ڈی ایس پی نشچت پریہ،ایس ڈی او سدھیر کمار سمیت سینکڑوں کی تعداد میں پولس جوان موقع پر پہنچ کر اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حالات پر قابو پایا۔اس درمیان پولس نے کل 17؍یوتھ حملہ آورطالب علموں کوگرفتار کیا ہے۔پولس نے دعوہ کیا ہے کہ اس معاملے میں جو ملوث ہوگا اسے قطعی بخشا نہیں جائے گا۔ دوسری جانب ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد شرم جیوی سمیت کئی گاڑیاں آمد و رفت کرنے سے قاصر رہیں۔ جسکے وجہ کر مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ یوتھ طالب علم کے بینر تلے جس وقت جلوس نکالا گیا توا س وقت بہت کم کی تعداد میں لوگ جلوس میں موجود تھے لیکن جیسے جیسے جلوس شہر کی سڑکوں سے گذر رہے تھے ویسے ویسے جلوس میں لوگوں کی بھیڑ بڑھتی جا رہی تھی۔ جلوس میں طالب علموں کے ذریعہ سرکار مخالف نعرے بلند کئے جا رہے تھے۔ محکمہ ریلو ے کے خلاف بھی کھل کر نعرہ لگایا جا رہا تھا۔ مذکورہ جلوس شہر کے مختلف چوک چوراہوں سے گذرتا ہوا جب ریلوے اسٹیشن پر پہنچی تو یوتھے طالب علم بے قابو ہوتے ہوئے اپنی راہ سے پوری طرہ بھٹک گئے۔اور لٹیروں کی طرح ریلوے املاک پر ٹوٹ پڑے۔ریلوے تھانہ پولس پر بھی حملہ کردیا،اسٹیشن پر موجود مسافر کے ساتھ بھی حملہ آور لوٹ پاٹ کرنے لگے۔ کل ملاکر یہ کوئی مطالبات کا احتجاج نہیں مانا جا سکتا ۔ بلکہ یوتھ طالب علم پوری طرح ریلوے کے املاک کو نقصان پہنچانے اور لوٹ پاٹ کرنے کی غرض سے آئے تھے۔ جس میں وہ کامیاب بھی رہے۔ حالانکہ جس وقت مذکورہ جلوس کا آغاز ہورہا تھا تو اس وقت جلوس میں شامل لوگوں نے باضابطہ طور پر کہا تھا کہ گذشتہ تین سالوں سے محکمہ ریلوے کے ذریعہ کسی بھی طرح کی کوئی تقرری فارم نہیں نکالی گئی ہے۔ جس سے ہم لوگ ناراض ہیں اور اپنے مطالبات کو منانے کی غرض سے یہ احتجاجی جلوس نکال رہا ہوں،بہر حال آج اسٹیشن میں یوتھ طالب علمو ں کے ذریعہ جو ننگا ناچ کیا گیا ہے وہ انسانی اعتبار سے قطعی درست نہیں تھا۔