بہار بند کے دوران طلبا اور پولس کے درمیان تصادم

پٹنہ 08 جون (تاثیر بیورو): انٹر کے خراب ریزلٹ کے خلاف کئی طلبا تنظیموں کی اپیل پر آج بہاربند کا جزوی اثر رہا۔اس دوران احتجاجی طلبا اور پولس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئی اور کئی مقامات پر سڑک اور ریل خدمات میں خلل پڑا۔ طلبا تنظیمیں صبح سے ہی کثیر تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ احتجاجی طلبا نے صبح گاندھی میدان کے کارگل چوک سے لے کر ڈاک بنگلہ تک آکروش مارچ نکالا۔ جس میں کثیر تعداد میں انٹر کے ناکام طلبا بھی شامل ہوئے۔ طلبا نے جگہ جگہ سڑک اور ریل خدمات میں خلل ڈالا۔ پٹنہ میں طلبا نے بیریکیٹنگ توڑدی ۔بہار کے کئی ضلعوں میں بھی طلبا تنظیمیں لگاتار احتجاج کرتی رہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ بہار کے تعلیمی نظام میں تبدیلی لاکر یکساں تعلیمی نظام لاگو کیا جائے اور تعلیمی بدحالی اورامتحان میں دھاندلی کیلئے ذمہ دار وزیر تعلیم سے استعفیٰ لیا جائے۔ راجدھانی پٹنہ میں احتجاج کررہے طلبا نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار خود طلبا سے ملیں اور انہیں یقین دلائیں کہ جلد از جلد پورے نظام کو سدھارلیا جائے گا نہیں تو یہ تحریک لگاتار جاری رہے گی۔ طلبا کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ اسکروٹنی کیلئے کوئی فیس نہیں لی جانی چاہئے اس کے ساتھ ہی جلد سے جلد ریزلٹ میں ہوئی خامی کو دور کرکے صحیح ریزلٹ شائع کیا جائے۔ بھاگلپور میں مظاہرہ کررہے طلبا نے اسٹیشن چوک کو جام کردیا اور اپنے مطالبات کی حمایت میں آمدورفت ٹھپ کردی۔ ادھر جہان آباد میں مشتعل مظاہرین نے این ایچ 83 اور 110 کو کاکو موڑ پر جام کردیا جس سے لوگوں کو کافی پریشانی ہوئی۔ بھوجپور میں آرہ ریلوے اسٹیشن پر آئیسا سے جڑے طلبا نے بہار بند کے دوران سنگھ مترا ایکسپریس کو ایک گھنٹہ تک روکے رکھا تھا۔ حاجی پور میں انٹر کے ریزلٹ میں گڑبڑی اور پٹنہ میں طلبا پر ہوئے لاٹھی چارج کے احتجاج میں ودیارتھی پریشد کے لوگوں نے حاجی پور۔ مظفر پور قومی شاہراہ کو صدر تھانہ کے دگھی ڈی سی کالج کے نزدیک جام کردیا۔