دھونی اور یوراج کے متبادل تلاش کرنے ہوں گے : دراوڑ

نئی دہلی، 20 جون (یو این آئی) سابق ہندوستانی کپتان راہل دراوڑ کا خیال ہے کہ آئی سی سی 2019 عالمی کپ سے پہلے قومی ٹیم کو مہندر سنگھ دھونی اور یوراج سنگھ کی جگہ بہتر متبادل تلاش کرنے ہوں گے ۔انڈر 19 ٹیم کے کوچ دراوڑ اور سابق فاسٹ بولر اجیت اگرکر کے مطابق ہندوستانی ٹیم کے عالمی کپ سے پہلے اچھا لیگ اسپنر اور مڈل آرڈر میں چوتھے اور پانچویں نمبر پر بہتر کمبی نیشن تلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔سابق کرکٹروں نے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ یوراج اور دھونی کو ٹیم سے باہر کیا جائے لیکن عالمی کپ سے پہلے ان کے متبادل تیار کئے جانا ضروری ہے ۔دراوڑ نے کہا کہ سلیکٹرز اور منیجرز کو اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کچھ فیصلہ کھلاڑیوں نہیں بلکہ انتظامیہ کے ہاتھ میں ہوتے ہیں اور انہیں ہندستانی کرکٹ کے لئے ایک صحیح روڈ میپ تیار کرنا ہوگا اور اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ کیا عالمی کپ کی ٹیم میں ان دو کھلاڑیوں کی جگہ پرہو جائے گی یا پھر آپ کو دستیاب صلاحیت کو پرکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بورڈ نے ویسٹ انڈیز کے دورے پر مضبوط ٹیم کو اتارا ہے ۔لیکن اس دورے کے لیے آخری الیون میں نئے کھلاڑیوں کو استعمال کیا جا سکتا تھا۔لیکن اگر اب نئے کھلاڑیوں کو موقع نہیں دیا گیا تو پھر وقت نہیں ہو گا۔ہم جانتے ہیں کہ یوراج اور دھونی دونوں ہی فٹ کھلاڑی ہیں اور دونوں اچھا کھیل رہے ہیں۔اس بارے میں کسی کو شکایت نہیں ہے ۔لندن میں ختم ہوئی آئی سی سی چمپئنز ٹرافی میں بھلے ہی دھونی اور یوراج کی کارکردگی تسلی بخش رہی ہو لیکن سابق کرکٹر اگرکر کا خیال ہے کہ ان دونوں کی موجودگی سے ٹیم امتزاج میں عدم توازن پیدا ہوا ہے کیونکہ کچھ ٹیموں کے پاس نمبر چھ پر آل راؤنڈر موجود ہیں لیکن ہندستانی ٹیم میں صرف بلے باز ہیں۔اگرکر نے کہا کہ چار اور پانچواں آرڈر کافی اہم ہے ۔وراٹ نے چمپئنز ٹرافی میں اضافی چھٹا بلے باز اتارا۔ہمارے پاس ہردک پانڈیا ہیں جو اچھا کھیل رہے ہیں لیکن رویندر جڈیجہ، اشون بیٹنگ نہیں کر سکتے ۔بھونیشور بلے بازی کر سکتے ہیں۔چھٹا بلے باز وراٹ نے اس لئے اتارا کیونکہ وہ چوتھے اور پانچویں نمبر کے کھلاڑی پر رنز کے لحاظ سے خاص بھروسہ نہیں کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوراج اور دھونی ہندستان کے بڑے کرکٹر ہیں لیکن عالمی کپ 2019 کے پیش نظر کیا یہ صحیح کھلاڑی ہیں۔ہماری ٹیم میں کچھ ایسے شعبے ہیں جن پر سنجیدگی سے غور ہونا چاہیے ۔ہمیں خوشی ہے کہ رشبھ پنت جیسے نئے کھلاڑی کو موقع دیا گیا ہے ۔لیکن ورلڈ کپ میں ہم دھونی اور یوراج دونوں کو آخری الیون میں اتارنے کا متحمل نہیں ہو سکتے ہیں۔اگرکر نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا ہے کہ دھونی اور یوراج چوتھے اور پانچویں نمبر پر کھیلنے کے لیے مناسب کھلاڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان دو کھلاڑیوں کی وجہ سے ٹاپ آرڈر کے تین بلے بازوں پر کافی دباؤ پیدا ہو گیا ہے ۔یوراج کو بھی چوتھے آرڈر کے بجائے نچلے آرڈر پر بلے بازی کرانا زیادہ بہتر ہے ۔مڈل آرڈر میں ہندستانی ٹیم کے پاس اگرچہ دنیش کارتک اور پنت کے طور پر اچھے اختیارات ہیں جنہیں ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے ٹیم میں منتخب کیا گیا ہے ۔منیش پانڈے اور لوکیش راہل کے پاس لیکن روھت شرما اور شکھر دھون کی موجودگی کے رہتے کچھ خاص کر پانے کی صورت حال نہیں ہے ۔اگرچہ آخری الیون میں جن کھلاڑیوں کو بیٹنگ کا خاص موقعہ نہیں مل پا رہا ہے ان میں کیدار جادھو بھی شامل ہیں۔دراوڑ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے جب جادھو کو مزید موقع دیا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ جادھو کو نمبر چار پر موقع دیا جا سکتا ہے کیونکہ وہ چھٹے نمبر کے بلے باز نہیں ہے ۔اگر وہ اس ترتیب پر اچھا کرتے ہیں تو اچھا ہو گا۔انہوں نے ہردک کو بھی اہم کھلاڑی بتاتے ہوئے انہیں مزید موقع دیئے جانے کی حمایت کی۔ وہ کچھ میچوں میں چوتھے اور پانچویں نمبر پر کھیل چکے ہیں اور اس نمبر پر اچھا آل راؤنڈر ثابت ہو رہے ہیں۔دراوڑ اور اگرکر نے ساتھ ہی انگلیوں کے اسپن روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ کے آگے بھی سوچنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم فلیٹ وکٹ پر کھیل رہے ہیں جہاں ان کے لیے کھیلنا آسان نہیں ہے ۔اگر آپ مڈل اوورز میں وکٹ چاہتے تو کلائی کے اسپنروں کو اتارنا ہو گا ۔یہ اسپنر فلیٹ وکٹ پر وکٹ لے سکتے ہیں۔کلدیپ اس میں ایک اچھا انتخاب ہیں اور انہیں اور موقع دینے چاہیے ۔