ذبیحہ گاؤپر مرکز کو سپریم کورٹ کا نوٹس

نئی دہلی، 15 جون (یو این آئی) سپریم کورٹ نے آج مویشی منڈی سے ذبیحہ کے لئے مویشیوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگانے کے مرکزی حکومت کے قانون پر اسے نوٹس جاری کیا ہے ۔جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی تعطیلی بنچ نے مرکز کو نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ وہ دو ہفتہ کے اندر جواب دے اور سماعت کی اگلی تاریخ 11 جولائی طے کی ہے ۔یہ عرضی حیدرآباد کی ایک رضاکار تنظیم (این جی او) آل انڈیا جمعیت القریش ایکشن کمیٹی نے داخل کی ہے جس میں ذبح کرنے کی غرض سے مویشیوں کی خرید و فروخت ممنوع کرنے کے مرکزی حکمنامہ کو چیلنج کیا گیا ہے ۔عرضی گزار کا دعوی ہے کہ مرکز کا حکم نامہ تفریق آمیز اور غیر آئینی ہے کیونکہ یہ مویشیوں کی تجارت کرنے والوں کو روزگار حاصل کرنے سے روکتا ہے ۔ مرکزی حکومت کے 25 مئی کے حکم کے تحت ذبیحہ کے لئے مویشیوں کی فروخت پر پابندی لگادی گئی ہے اس میں گائیں بھی شامل ہیں۔ مویشیوں کی تجارت صرف کسان کرسکتے ہیں۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کی مرکزی حکومت کے فیصلہ سے غریب کسانوں کو نقصان ہوا ہے اور ملک کی ایک لاکھ کروڑ کی گوشت کی صنعت کو جانوروں کی سپلائی بے حد گھٹ گئی ہے ۔مرکزی حکومت کی 25 مئی کے نوٹیفکیشن میں ذبح کے لئے جانور مارکیٹ میں گائے اور دیگر جانوروں کی فروخت اور خریداری پر روک لگائی گئی ہے ۔