راجناتھ کی جی جے ایم مظاہرین سے بات چیت کی اپیل

نئی دہلی،18جون(آئی این ایس انڈیا)علیحدہ ریاست کی مانگ کولے کردارجلنگ میں ہو رہی تحریک کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج مظاہرین سے تشدد نہیں اور کسی بھی مسئلہ کے حل کے لئے بات چیت کرنے کی اپیل کی۔سنگھ نے وہاں رہنے والے لوگوں سے کہاکہ تشددسے انہیں کبھی کوئی حل تلاش کرنے میں مدد نہیں ملے گی اور انہیں امن کے ساتھ رہنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ تمام متعلقہ فریقوں کو خوشگوار ماحول میں بات چیت کے ذریعے اپنے اختلافات کو سلجھاناچاہئے۔ سنگھ نے کہاکہ ہندوستان جیسے جمہوریت میں تشدد سے کبھی کوئی حل تلاش کرنے میں مددنہیں ملے گی۔ہر مسئلے کو باہمی مذاکرات سے حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیاکہ میں دارجلنگ اور ارد گرد کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ پرسکون رہیں۔کسی کوتشدد نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے آج مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی سے بھی بات کی اوروہاں موجودحالات پرتبادلہ خیال کیا۔سنگھ نے کہاکہ انہوں نے مجھے دارجلنگ کے حالات سے باخبرکیا۔ انہوں کل بھی ممتابنرجی سے بات کی تھی اوران سے ہر ممکن قدم اٹھانے کوکہاتاکہ اس پہاڑی سیاحتی مرکزمیں امن بحال ہو سکے جہاں لوگ اسکولوں میں بنگلہ لازمی زبان کے طور پر لاگو کرنے کی مخالفت کر رہے ہیں۔دوسری طرف دارجلنگ آج بھی کشیدگی سے گھرا رہا جہاں ہزاروں مظاہرین جی جے ایم کے ایک کارکن کی لاش کو لے کر چوک بازارمیں جمع ہوئے اور انہوں نے الگ گورکھا لینڈ ریاست کی مانگ کو لے کر نعرے بازی کی۔پولیس کے ساتھ جھڑپ میں جی جے ایم کارکن مارا گیا تھا۔گورکھا جن مکتی مورچہ(جی جے ایم) کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان کل ہوئی جھڑپوں کے بعد مغربی بنگال کے اس پہاڑی ضلع میں بڑی تعداد میں سکیورٹی کو تعینات کیا گیا ہے۔شہر کے وسط میں واقع چوک بازارمیں مظاہرین سیاہ پرچم اور ترنگا لے کر ایک ساتھ ہوئے۔انہوں نے نعرے بازی کی اور دارجلنگ سے فوری طورپرپولیس اہلکاروں اور سیکورٹی فورسز کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔دارجلنگ سے جی جے ایم کے رکن اسمبلی امر رائے نے یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ ہمارا خیال ہے کہ بات چیت کے لحاظ سے مثبت ماحول پیدا کرنے کے لئے دارجیلگ سے پولیس اور سکیورٹی کو فوری طور ختم کیاجانا چاہیے۔