عاپ کو اب بھی نہیں وشواس پر اعتماد، دلیپ نے ظاہرکیا شک

نئی دہلی،14جون(پی ایس آئی)کیا عام آدمی پارٹی کو اپنے بانی رکن کمار وشواس پر اب بھی یقین ہے؟ یہ سوال بدھ کی صبح دلیپ پانڈے کے اس ٹویٹ کے بعد کھڑا ہوا ہے، جس میں انہوں نے براہ راست طور پر وشواس سے یہ سوال پوچھا ہے کہ وسندھرا کے خلاف نہیں بولیں گے؟ دلیپ پانڈیے کا یہ سوال اس وقت آیا ہے جب ایک نیوز چینل پر کمار وشواس کا انٹرویو نشر کیا گیا، جس میں کمار وشواس نے صاف الفاظ میں کہا کہ وہ پارٹی کے لئے کام کرتے ہیں، کسی کے ساتھ رشتہ داری اداکرنے کے لئے نہیں۔ دلیپ پانڈیے کے اس ٹویٹ نے ان قیاس آرائیوں کو دوبارہ ہوا دے دی ہے، جس میں یہ کہا جا رہا تھا کہ کمار وشواس کو پارٹی میں نیچا دکھانے اور انہیں سائیڈ لائن کرنے کی پرزور کوشش کی جا رہی ہے۔دلیپ پانڈیے نے بدھ کی صبح ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کمار وشواس سے سوال کیا، ‘بھیا، آپ کانگریسیوں کو خوب گالی دیتے ہو، پر کہتے ہو کہ راجستھان میں وسندھرا کے خلاف نہیں بولیں گے؟ ایسا کیوں؟” اس تبصرہ کے ساتھ پانڈیے نے ایک اخبار میں شائع خبر کو بھی اشتراک کیا ہے، جس میں کمار وشواس نے کانگریسی لیڈر سندیپ دیکشت طرف فوجی سربراہ پر کئے تبصرہ کی مذمت کی ہے۔ عاپ ذرائع کے مطابق، جب سے کمار وشواس نے پنجاب اور گوا میں ہوئی عاپ کی شکست کے بعدعاپ کی قیادت پر نشانہ سادھنا شروع کیا اور دہلی کے ایم سی ڈی چناؤ سے خود کو الگ رکھا تبھی سے عاپ میں کمار کے خلاف عدم اعتماد جاگ چکا ہے۔انتخابات سے ٹھیک پہلے وشواس نے ایک ویڈیو جاری کر کیجریوال سمیت عاپ پارٹی پر بھی تبصرہ کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں دہلی کے عاپ کے کئی رکن اسمبلی بھی کھل کر کمار وشواس کی حمایت میں آ گئے تھے، جس کے بعد عاپ میں ٹوٹ ہوتی دکھ رہی تھی۔ کمار وشواس کو جب راجستھان کی ذمہ داری سونپی گئی تھی تو یہ بھی واضح کر دیا گیا تھا کہ اب انہیں خود کو ثابت کرکے دکھائیں ہے کیونکہ کمار نے کہیں نہ کہیں سنجے سنگھ، دلیپ پانڈیے وغیرہ جیسے اہم رہنماؤں کے طریقہ کار پر سوالیہ نشان کھڑے کیے تھے ۔