کجریوال نے کانگریس پر سادھا نشانہ

نئی دہلی، 13؍جون(آئی این ایس انڈیا ) پڈو چیری میں لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی اور وزیر اعلی وی نارائن سامی کے درمیان بڑھتے ہوئے ٹکراؤ کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کانگریس کو نشانے پر لیا ہے۔دہلی میں عام آدمی پارٹی حکومت اور ایل جی کے درمیان جھگڑا کافی پرانا ہے، اسی کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال کانگریس سے سوال پوچھ رہے ہیں۔غورطلب ہے کہ پڈو چیری میں کانگریس کے وزیر اعلی اور مرکز کی بی جے پی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ایل جی کرن بیدی کے درمیان کام کاج کو لے کر آئے دن تنازعہ دیکھنے کو ملتا ہے، وہاں کی صورتحال کچھ کچھ ویسی ہی ہے جیسی دہلی میں اروند کیجریوال کی ایل جی کے ساتھ ہے، اس پر کیجریوال نے ٹوئٹ کرتے ہوئے پوچھا کہ کانگریس کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ کیا ایل جی کا منتخب حکومت کے کام کاج میں دخل دینا صحیح ہے یا غلط ؟ آخر ایل جی کی مداخلت دہلی میں اچھی اور پڈو چیری میں غلط کیسے ہو سکتی ہے۔عام آدمی پارٹی کو فی الحال کانگریس کے خلاف جارحانہ رخ اپناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔اروند کیجریوال کے میڈیا مشیر ناگیندر شرما بھی ٹوئٹ کرکے لکھتے ہیں کہ کانگریس حکومت یا ایل جی دفتر کا غلط استعمال کرنے کی بانی ہے ۔ بی جے پی نے کانگریس سے ہی سیکھا ہے کہ کس طرح منتخب کردہ حکومت کو پریشان کیا جائے۔فی الحال پڈو چیری کے وزیر اعلی اس کو مشکل طریقے سے سیکھ رہے ہیں۔حالانکہ یہ انتہائی دلچسپ ہے کہ کانگریس دہلی کے ایل جی کا بی جے پی کنکشن بتانے والی عام آدمی پارٹی کے نشانے پرآ گئی ہے۔اس سے پہلے اروند کیجریوال اور آپ لیڈر دہلی میں ایل جی کو وزیر اعظم مودی کا ایجنٹ بتا کر حکومت کے کام کاج میں رخنہ ڈالنے کے الزامات اکثر لگاتے آئے ہیں۔