ہندستانی فوجی کارروائی میں 5 پاکستانی ڈھیر

سرینگر یکم جون (ایجنسی): جنوبی کشمیر کے بمبر اور بٹل سیکٹر میں ہندستانی مسلح افواج نے پاکستان کی سیز فائر کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ ہندستانی فوج کی جوابی کارروائی میں 5 پاکستانی فوجی ڈھیر ہوگئے ہیں۔ وہیں 6 پاکستانی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہندستان فوج کی اس بڑی کارروائی سے تلملائے پاکستان نے ہندستانی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کیا ہے۔ پاکستانی فوج جمعرات کو ایل او سی سے متصل کشمیر کے کچھ علاقوں میں صبح سے ہی فائرنگ کررہی تھی۔ جس کا ہندستانی فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستانی فوجیوں کی فائرنگ میں آج صبح ہندستانی فوج کا ایک ادھیکار شہید ہوگیا اور دو جوان زخمی بھی ہوگئے ۔ پاکستان نے کشمیر کے نوشیرہ اور کرشنا گھاٹی میں گولے داغے ۔ وہیں رجوری اورپونچ میں مورٹار سے حملے کئے۔ سرحدی چوکیوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستان نے پونچ کے منکوٹ اور رجوری کے نوشیرہ سیکٹر میں 120 ایم ایم اور 82 ایم ایم کے مورٹار داغے ۔ منکوٹ سیکٹر میں پاکستانی فوج کا مورٹار زیر تعمیر سڑک پر گرا جس سے سرحدی سڑک تنظیم کا ایک ملازم اور ایک مزدور اس کی زد میں آگئے۔ دھماکے میں گریف کے ایک مزدور کی موت بھی ہوگئی۔ جبکہ گریف کا ایک ڈرائیور اور بارڈر سیکوریٹی فورس کا ہیڈ کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔ اس سے پہلے 13 مئی کو بھی پاکستانی فوجیوں نے رہائشی علاقوں اور نوشیرہ میں مورٹار سے حملے کئے تھے۔ اس حملے میں دو شہریوں کی موت ہوگئی تھی اور تین زخمی ہوگئے تھے۔ 15 اور 16 مئی کوبھی پاکستانی فوجیوں نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا تھا جس سے سرحدی علاقوں میں رہنے والے 12 ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے تھے۔