انٹرامتحان میں کوئی بدعنوانی نہیں

پٹنہ، 5 جون : وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا ہے کہ اس مرتبہ ریاست میں 12 ویں کا امتحان سختی سے لیا گیا اور کاپی بھی سختی کے ساتھ جانچ کی گئی اس کے باوجود ایک معاملے میں دھاندلی کرنے والے کامیاب ہوگئے ، یہ حکومت کیلئے ایک چیلنج ہے ۔وزیر اعلی چنئی لوٹنے کے بعد آج یہاں لوک سنواد پروگرام کے بعد میڈیا سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ انٹر آرٹس ٹاپر گنیش کمار نے عمر چھپانے کیلئے غلط طریقے استعمال کئے اور دوبارہ امتحان دیا تھا اس لئے اس کا ریزلٹ معطل کردیا گیا ہے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تمام پہلوؤں کی جانچ ہورہی ہے اور جو بھی قصوروار ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ہمارے یہاں کسی چیز پر پردہ نہیں ڈالا جاتا ہے بلکہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس ارد گرد اور کون لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جب کاپیوں کی جانچ کا مرحلہ سامنے آیا تب اساتذہ ہڑتال پر چلے گئے اس کے بعد بھی کاپیوں کی جانچ میں کسی بھی طرح کی گڑبڑی نہیں ہونے دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہار کے ہی کچھ لوگ بہار کی شبیہ بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گڑبڑی نہیں ہوگی اس کی ضمانت کوئی نہیں دے سکتا ۔ لیکن گڑبڑی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کتنی سخت ہوتی ہے اسے بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ لالو یادو اور ان بیٹوں کے خلاف بی جے پی رہنما سشیل کمار مودی کی لگاتار بیان بازی پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جس پر الزامات لگ رہے ہیں وہ جانے اور جو الزام لگارہے ہیں وہ جانے،مجھے اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ گؤکشی کے معاملے پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہار میں گؤکشی پر بہت پہلے سے ہی پابندی ہے۔ یہاں کے لوگوں کی ذہنیت گؤکشی کی نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک پر لاوارث جانور گھومتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے حادثات رونما ہوتے ہیں۔ گؤں رکشکوں کو ان لاوارث جانوروں کی دیکھ بھال کرنی چاہئے۔ کتنے جانور پلاسٹک کھا کر مررہے ہیں جو لوگ خود کو گؤرکشک بتاتے ہیں ان کا یہ فرض ہے کہ وہ ایسے جانوروں کی حفاظت کریں اور انہیں بے موت مرنے سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی ذہنیت یہ ہے کہ گؤکشی کے نام پر لوگوں کا دھیان بنیادی مسائل سے ہٹائے جائے تو ہم اس کے سخت خلاف ہیں۔ کشمیر کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کشمیر کی حالت انتہائی حساس ہے۔ مرکزی حکومت کو تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر کارروائی کرنے کی پہل کرنی چاہئے۔ تمام پارٹیوں کو کشمیر مسئلے کے حل میں شامل کرنا چاہئے۔ کشمیر بھارت کا حصہ ہے اورپاک مقبوضہ کشمیر بھی بھارت کا ہی ہے۔ یہی ہم تمام ہندستانیوں کا ماننا ہے۔