مندسور جارہے راہل گرفتاری کے بعد رہا

نیمچ، 8 جون (یو این آئی) کانگریس کے قومی نائب صدر راہل گاندھی کو مدھیہ پردیش کے مندسور ضلع میں فائرنگ میں مرنے والے کسانوں کے لواحقین سے ملاقات کرانے کے لئے مدھیہ پردیش راجستھان کی سرحد پر لے جایا گیا۔ اس سے پہلے انہیں یہاں ذاتی مچلکے پر رہا کیا گیا۔مسٹر گاندھی نے انتظامیہ کی طرف سے کسانوں کے لواحقین سے ملاقات کرانے کی یقین دہانی کے بعد مچلکابھرا۔ اس کے بعد انہیں سخت سیکورٹی کے درمیان کار سے مدھیہ پردیش راجستھان سرحد پر واقع ایک گاؤں میں لے جایا گیا۔ انتظامیہ نے وہاں پر مرنے والے کسانوں کے لواحقین کو پہلے ہی پہنچا دیا تھا۔اس موقع پر راہل گاندھی نے پولس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے کسانوں کو شہید کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ مسٹر گاندھی کے ساتھ کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ، سابق مرکزی وزیر کمل ناتھ، راجستھان کے ریاستی کانگریس صدر سچن پائلٹ، مدھیہ پردیش اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اجے سنگھ اور جنتا دل یونائٹیڈ کے سربراہ شرد یادو وہاں گئے ۔انتظامی ذرائع نے بتایا کہ کسانوں کے لواحقین سے ملاقات کے بعد مسٹر گاندھی کو ادے پورروانہ کیا گیا۔ جہاں سے وہ دہلی روانہ ہوگئے ۔اس سے پہلے مسٹر گاندھی نے کسانوں کے لواحقین سے ملنے کی اجازت نہیں ملنے پر ضمانت لینے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب تک اجازت نہیں ملے گی نہ وہ ضمانت لیں گے اور نہ ہی کھانا کھائیں گے ۔ اس کے بعد انتظامیہ نے انہیں کسانوں کے لواحقین سے ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔دو دن پہلے کسانوں اور پولیس کے مابین تصادم میں ہوئی فائرنگ میں مارے گئے چھ کسانوں کے لواحقین سے ملنے کے لئے مندسور جا رہے مسٹر گاندھی کو امن میں خلل پڑنے کے اندیشہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔مسٹر گاندھی راجستھان کے راستے موٹر سائیکل سے نیمچ ضلع کے نیاگاو ں پہنچے تھے ۔ مدھیہ پردیش کی سر حد میں داخل ہونے کے بعد انہیں دفعہ 144 نافذ ہونے کے سبب احتیاطاََ حراست میں لیا گیا تھا، بعد میں ان کی گرفتاری کا اعلان کیا گیا تھا۔