انسانیت شرمشار سڑک کنارے خون سے لت پت تڑپتا رہا انجینئر فوٹوکھینچتے رہے لوگ

پونے21 جولائی ( نمائندہ)انسانیت کو شرمشار کرنے والا ایک حادثہ سامنے آیا ہے ۔اس حادثہ میں 25 سال کا نو جوان سافٹ ویئرانجینئر مدد نہیں ملنے کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ میںدل دہلا دینے والی اس حادثہ میں سڑک کنارے خون سے لت پت اس انجینئرکی مدد کرنے کی بجائے لوگ وہاںسے فو ٹوکھینچ کر گزرتے رہے۔
اس انجینئر کی پہچان ستیش پربھاکر کے طورپرکی گئی ہے۔ بتا یاگیاہے کہ آفس سے آتے وقت سڑک پر یہ ایک حادثہ کا شکارہو گیا۔ جس کے بعد یہ سڑک پر ہی خون میں لت پت پڑا رہااور وہاںسے گزرنےوالے لوگوں نے انسانیت کو شرمشارکر تے ہوئے ستیش کی تصویریں لی اور ویڈیو بنائی پر کسی نے بھی اس کی مدد کیلئے ہاتھ آگے نہیں بڑھایا۔
کارتک راج کاتھے نام کے ایک ڈاکٹر وہا ںسے گزر رہے تھے تو انہو ںنے ستیش کووہا ں خون میں لت پت دیکھااور اپنی گاڑی روک لی ۔ اس کے بعد کا تھے نے ستیش کو اپنی گاڑی میں پیمپری کے ایک ہاسپیٹل میں بھرتی کر وایا ، لیکن وہاں پہنچنے میںدیر ہوئی اور ستیش کی مو ت ہو گئی۔
کاتھے نے بتا یا ہے میں جب وہاںسے گزررہاتھا تو میں نے دیکھا کہ سڑک کنارے پڑے اس انسان کی جسم سے خون بہ رہا ہے ۔ لیکن اس کہ ہاتھ پیر حرکت کررہے تھے۔ وہاں موجود کچھ لوگ تو اس کا فو ٹو لے رہے تھے جب کہ کچھ لوگ ویڈیو بھی بنانے رہے تھے لیکن اس کی مدد کیلئے کوئی آگے نہیں آیا۔ میں نے وہاںسے گزر نے والے ایک آٹوکو رو کوایا اور اس میںڈرئیور کی مدد سے ہم اسے ہاسپیٹل لے کر گئے ۔ کاتھے نے بتاہے کہ میں اس کے پیٹ پرگاڑی کے ٹائر کے نشان دیکھے ، انہوں نے اس کوکارڈیو پلمونری ریسیوٹیشین ( سی پی آر ) دے کر اس کی جان بچانے کی بھی کوشش کی ۔لیکن کچھ ہی دیر بعد اس کے جسم نے حر کت کر نا بند کردیا۔ ہاسپیٹل کے ڈاکٹرس اسے الکٹرو کاڈیریوگرام پر لے گئے لیکن واپس لانے پر وہ مر چکا تھا۔ کاتھے نے بتایاکہ اس کی جان بچائی جاسکتی تھی ۔اگر وہاں سڑک کنارے موجود لوگوںنے اس کی فو ٹو اور ویڈیو بنانے کے وقت اس کی مدد کی ہو تی اور صحیح وقت پر اسے ہاسپیٹل لے گئے ہوتے ۔
ایک سینئر پولس آفیسر نے بتایاکہ ہے کہ یہ ہیٹ اینڈ رن کا معاملہ ہے ۔ ٹکر مارنے والی گاڑی کی اب تک پہچان نہیں کی جاسکی ہے۔ پولس نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا ہے کہ شام کے قریب 6:15 بجے گاڑی نے اس کو ٹکر ماری ہے لیکن ابھی اس کی پہنچان ہو نا باقی ہے ۔