ایل او سی پرپاکستانی فائرنگ،2 فوجی شہید

سری نگر ، 12جولائی (یو ا ین آئی) شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی طرف سے ہندوستانی فوج کی چوکیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ یہ اطلاع سرکاری ذرائع نے دی۔تاہم وزارت دفاع کے ترجمان نے یو این آئی کو بتایا کہ فائرنگ کے اس واقعہ سے متعلق تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں ایل او سی پر پاکستان فوجیوں نے بدھ کے روز بلااشتعال فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فوجیوں کی فائرنگ میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوگئے ۔ذرائع نے بتایا ‘زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دونوں زخمی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔دوسری طرف وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات ہونے والے ایک مسلح تصادم میں حزب المجاہدین سے وابستہ تین جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے ۔ ضلع بڈگام کے رڈبگ ماگام میں ہونے والے اس مسلح تصادم میں مارے گئے سبھی تین جنگجو مقامی ہیں۔جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف وسطی کشمیر کے متعدد علاقوں میں بدھ کے روز ہڑتال کی گئی جس کے دوران کچھ ایک مقامات پر احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں۔ انتظامیہ نے گذشتہ رات جنگجوؤں کے سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں پھنسنے کی خبر پھیلتے ہی پوری وادی میں انٹرنیٹ خدمات معطل کردیں۔مسلح تصادم میں مارے گئے جنگجوؤں کی شناخت تفضل اسلام عرف جاوید شیخ ساکنہ چرپورہ نارہ بل بڈگام، عاقب گل ساکنہ گوری پورہ حیدرپورہ سری نگر اور سجاد احمد گلکار ساکنہ نوہٹہ سری نگر کے بطور ہوئی ہے ۔سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ ضلع بڈگام کے ماگام علاقہ میں واقع رڈبگ نامی گاؤں میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس نے مذکورہ گاؤں میں گذشتہ رات تلاشی آپریشن شروع کیا۔تاہم جب سیکورٹی فورسز ایک مخصوص جگہ کی طرف پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر فائرنگ کی۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر جھڑپ کا آغاز ہوا۔انہوں نے بتایا ‘علاقہ میں کسی بھی طرح کے جنگجو حامی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری بلائی گئی تھی’۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ رات بھر جاری رہنے والی جھڑپ ایک رہائشی مکان میں محصور تین جنگجوؤں کی ہلاکت پر ختم ہوگئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب انہوں نے رہائشی مکان سے باہر نکل کر سیکورٹی فورسز کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کی۔انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کے مقام سے تین ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں ۔ ضلع بڈگام سے موصولہ اطلاعات کے مطابق رڈبگ میں تین جنگجوؤں کے سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں پھنسنے کی خبر پھیلتے ہی گذشتہ رات رڈبگ کے نذدیکی دیہات میں جنگجو حامی مظاہرے شروع ہوئے ۔ان اطلاعات کے مطابق اگرچہ لوگوں نے جھڑپ کے مقام کی طرف پیش قدمی کی کوششیں کیں تاہم سیکورٹی فورسز نے ان کوششوں کو ناکام بنایا۔ دریں اثنا جھڑپ میں مارے گئے تفضل اسلام عرف جاوید شیخ کو چرپورہ نارہ بل بڈگام اور عاقب گل کو گوری پورہ حیدرپورہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔ان موقعوں پر شرکائے جنازہ نے کشمیر کی آزادی کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔ مسلح تصادم میں جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف بدھ کووسطی کشمیر کے متعدد علاقوں میں ہڑتال کی گئی۔ جہاں سری نگر کے پائین شہر میں کرفیو جیسی پابندیوں کے سبب معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی، وہیں پائین شہر کے مختلف علاقوں بشمول لال چوک، مائسمہ، بڈشاہ چوک اور اس سے ملحقہ علاقوں میں تمام دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر معطل رہیں۔ضلع بڈگام کے متعدد علاقوں سے بھی ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں۔