تیستا معاملہ: سپریم کورٹ نے فیصلہ محفو ظ رکھا

نئی دہلی، 5جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے سماجی کارکن تیستا سیتلواد کے بین کھاتوں سے لین دین پر عائد پابندی ختم کرنے سے متعلق عرضی پر آج فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔جسٹس دیپک مشرا او رجسٹس اے ایم خانولکر کی بنچ نے گجرات حکومت اور تیستا کے وکیلوں کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا۔حکومت گجرات کے وکیل نے دلیل دی کہ تیستا نے سیکولر تعلیم کے لئے فورڈ فاونڈیشن سے حاصل رقم اپنے ذاتی کاموں کے لئے خرچ کیا ۔ اس میں شراب پر کیا گیا خرچ بھی شامل ہے ۔حالانکہ تیستا کے وکیل نے گجرات حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت انہیں تنگ کررہی ہے اور ان کی سرگرمیوں کو ٹھپ کرنا چاہتی ہے ۔ وکیل نے کہا کہ شراب پر سات سال میں صرف 7850 روپے خرچ کئے گئے اور وہ بھی فورڈ فاونڈیشن کی اجازت کے بعد ۔ کیا یہ جرم ہے ۔خیال رہے کہ تیستا پر گجرات فسادات کی بازآبادکاری کے لئے حاصل ہونے والے فنڈ میں ہیرا پھیری اور بدعنوانی کا الزام ہے ۔ تیستا سیتلواد ، ان کے شوہر او ر دو غیر سرکاری تنظیموں (سب رنگ ٹرسٹ او ر سٹیزنس فار ڈیموکریسی اینڈ پیس) نے گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف عدالت عظمی میں اپیل دائر کی ہے ۔ جس نے ان کے بینک کھاتوں سے لین دین پرعائد پابندی کو ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔گجرات کی ایک نچلی عدالت نے تیستا کے بینک کھاتوں کو ضبط کردیا تھا ۔اس سے پہلے گلبرگ سوسائٹی کے ایک شخص نے تیستا اور دوسروں کے خلاف شکایت درج کراکر کہا تھا کہ این جی او کو ملے پیسے گلبرگ سوسائٹی میں فساد میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں ایک میوزیم بنانے کے لئے ملا تھا لیکن تیستا نے اس پیسے کو ذاتی کام کے لئے خرچ کیا ۔ تیستا کا کہنا ہے کہ ان کے بینک کھاتوں کو غلط طریقے سے ضبط کیا گیا ہے ۔