غلام غوث نے وزیراعلیٰ کے سامنے اردوٹی ای ٹی کی آواز اٹھائی

پٹنہ،۱۳جولائی، آل بہاراردوٹی ای، ٹی یونین کے ریاستی صدرمفتی حسن رضا امجدی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر منعقد اقلیتی سیل کی میٹنگ میں یونس حسین حکیم اورسلمان راغب نے بھی آواز کوبلند کیا۔ جس طریقے سے آج وزیراعلیٰ کے سامنے حزب اختلاف کے سابق لیڈر مسیحائے اردو پروفیسر غلام غوث نے ۲۱ ہزار اردو ٹی ای ٹی گریس پاس امیدواروں کی آواز بلند کی تو پورا مجمع تالیوں کی آواز سے گونج اٹھا اورہر طرف زندہ باد کے نعرے لگنے لگے ۔ وزیراعلیٰ کو اردو آبادی اوراردو ٹی ای ٹی کے موجودہ سارے مسائل سے واقف کرایا اورکہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے اورراجستھان حکومت کی طرز پر بہار میں بھی باقی بچی سیٹوں پربارہ ہزار گریس پاس اردوٹی ای ٹی امیدواروں کی تقرری کویقینی بنائیں۔
مسٹر غلام غوث نے یہ بھی وزیراعلیٰ کے سامنے کہاکہ اس مسئلے میں ہائی کورٹ سے صلاح ومشورہ بھی لے لیاگیا ہے جوکہ مثبت ہے جہاں پر کافی تعداد میں امیدوار موجود تھے تو امیدواروں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ پورے بہار کی اردو آبادی آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ بالخصوص اردو ٹی ای ٹی امیدواروں کی نظریں آپ پر ٹکی ہیں وہیں بیٹھے مسلم دیگر ایم ایل اے اورایم ایل سی نے اردو اساتذہ کی تقرری کے تعلق سے کسی طرح کی کوئی آواز نہیں اٹھائی جو قابل افسوسناک ہے جبکہ مسلم ایم ایل اے مسلم ہونے کے نام پرٹکٹ حاصل کرتے ہیں اور قوم کی آواز کوبلند کرنے میں شرم محسوس کرتے ہیں آگے یونین کے صدر مسٹر امجدی نے یہ مکمل امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد مسئلے کا حل نکل جائے گا ۔ جہاں پر سرفراز، نسیم علی، ریاض، اکرم، راحت انجم، مولانا عبدالمتین، حافظ اکرام، مناظر احسن، صدام، عنایت اللہ، مولانا امتیاز وغیرہ موجود تھے۔