چترا معاملے میں عدالت کے فیصلے کا احترام کرے اے ایف آئی :گوئل

نئی دہلی، 29 جولائی (یو این آئی) مرکزی وزیر کھیل وجے گوئل نے ایتھلیٹ پی یو چترا معاملے میں ہندستانی ایتھلیٹکس فیڈریشن ( اے ایف آئی ) کو کیرل ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنے کو کہا ہے ۔کیرل ہائی کورٹ نے اے ایف آئی کو چترا کو آئندہ لندن میں ہونے والی عالمی چمپئن شپ کے لئے ہندستانی ٹیم میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے ۔گوئل نے اے ایف آئی کے صدر عادل سمیروالا سے معاملے پر بات چیت کی اور انہیں عدالت کے فیصلے کا احترام کرنے کو کہا۔انہوں نے کہا کہ چترا کو عالمی چمپئن شپ ٹیم میں شامل کیا جائے ورنہ عالمی چمپئن شپ کے لئے انہیں وائلڈ کارڈ سے داخل کیا جائے گا۔چترا نے حال ہی میں بھونیشور میں ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں 1500 میٹر کی دوڑ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔لیکن گربچن سنگھ رندھاوا کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی نے چترا کی اس کارکردگی کو بین الاقوامی سطح کا نہیں مانا اور لندن میں اگست میں ہونے والی عالمی چمپئن شپ کے لئے انہیں ہندستانی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔چترا نے اس کے بعد کیرالہ ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کرکے کہا کہ ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں گولڈ میڈل کے طورپر ان کی کارکردگی آئندہ چمپئن شپ میں شامل ہونے کے لئے کافی ہے ۔کورٹ نے ایتھلیٹ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اے ایف آئی کو چترا کو عالمی چمپئن شپ میں شامل کرنے کے حکم دیا۔اس سے پہلے ہندستانی ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر سمیروالا نے ایک بیان جاری کرکے 24 رکنی ہندستانی ٹیم میں امتیازی سلوک ہونے کے الزامات کو سرے سے خارج کر دیا تھا۔ سمیروالا نے کہا تھاکہ سلیکشن کمیٹی ہی ہندوستانی ٹیم کو منتخب کرنے کے لئے ذمہ دار ہے ۔عالمی چمپئن شپ کے لئے ٹیم کے انتخاب کے وقت سلیکشن کمیٹی اپنے فیصلے پر متفق تھی۔
کمیٹی نے ٹیم کا اعلان کرنے سے پہلے تمام ممکنہ کھلاڑیوں پر تبادلہ خیال کیا تھا جو عالمی چمپئن شپ کے لئے غور و خوص کے اہل تھے ۔سمیروالا نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ ایشین چمپئن شپ کے اختتام کے بعد فیڈریشن کے سیکرٹری سی کے والسن نے چیف کوچ بہادر سنگھ اور ڈپٹی چیف کوچ آر کے نائر کے ساتھ کھلاڑیوں کو کہا تھا کہ انہیں گنٹور میں انٹر اسٹیٹ چمپئن شپ میں حصہ لینا ہوگا اور اگر وہ عالمی چمپئن شپ کے کوالیفائنگ سطح کے آس پاس کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پاتے ہیں تو سلیکشن کمیٹی ان پر عالمی چمپئن شپ کے لئے غور نہیں کرے گی۔سمیروالا نے چترا کی کارکردگی کے لئے بیان میں کہا تھا کہ ان کی کارکردگی میں ایشین چمپئن شپ کے بعد کمی آئی اور ان کا وقت جونیئر قومی ریکارڈ وقت سے بھی بہتر نہیں تھا۔وہ عالمی کوالیفائنگ مارک کے قریب بھی نہیں تھیں۔