100 اضلاع میں غریب نواز اسکل ڈیولپمنٹ سنٹرکھولاجائے گا : نقوی

نئی دہلی،6 جولائی(یو این آئی) مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی و پارلیمانی امور(آزادانہ چارج) مختارعباس نقوی نے آج کہا ہے کہ اقلیتی طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے روزگار سے منسلک ہنرمندی کے فروغ کو موثر انداز میں نافذ کرنے کے لئے ملک کے 100 اضلاع میں غریب نواز ہنر مندی فروغ سنٹرس قائم کئے جائیں گے ۔وزیر موصوف نے کہا ہے کہ آئندہ چھ ہفتوں میں غریب نواز ہنر مندی کے فروغ کے مراکز جو مختلف شعبوں میں روزگار سے جڑی ہنر مندی کی تربیت فراہم کررہے ہیں۔ حیدر آباد ، نوئیڈا ، جے پور ، ناگپور ، اورنگ آباد، بھوپال ، اندور، الہ آباد ، میسور ، گوا ، چنئی، کولکتہ، پٹنہ، کشن کنج ، دہرادون ، شاہ جہاں پور، رانچی ، گرڈھی ، میوات ، تجارا پانی پت ، دہلی ،اودھم سنگھ نگر، امرتسر ، چندی گڑھ اور ممبئی میں قائم کئے جائیں گے ۔اقلیتی امور کی وزارت نے آج اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی عزت افزائی کی اور مبارک باد دی جو پروقار سول سروسز کے امتحان میں منتخب ہوئے ہیں اور جنہوں نے مقابلہ جاتی امتحا ن کی تیاری اور کوچنگ کیلئے نئی اڑان اسکیم کے تحت مالی امداد حاصل کی تھی۔اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ تعلیم ،غربت سمیت بہت سے مسائل کا حل ہے ۔تعلیم کے ذریعہ ہم بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی لعنت سے نمٹ سکتے ہیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ اقلیتی طبقوں نے نوجوانوں کی ایک ریکارڈ تعداد نے جن میں تقریباً 50 مسلمان بھی شامل ہیں، سول سروسیز امتحان2016 میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ آزادی کے بعد سے یہ سب سے بڑی تعداد ہے ۔ جمو ں و کشمیر کے بلال محی الدین بھٹ نے 10 واں درجہ حاصل کیا ہے ۔وزیر موصوف نے کہاکہ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اقلیتی طبقوں میں ٹیلنٹ یعنی صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ انہیں ایک موقع اور بہتر ماحول کی ضرورت ہے اور ہماری حکومت نے اس سلسلہ میں سخت محنت کی ہے ۔ انتظامی سول سروسیز کے امتحان کے لئے کوچنگ کے واسطے مالی امداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ یہ مالی امداد مسلم ،سکھ، عیسائی، جین ، بودھ اور پارسیوں کو دی جائے گی۔مسٹر نقوی نے کہا کہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں خصوصاً جمو ں و کشمیر کے نوجوانوں کو ان امیدواروں سے تحریک لینی چاہئے ۔ جنہوں نے سول سروسیزامتحان پاس کیا ہے ، ان امیدواروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے جن کی آج عزت افزائی کی گئی۔ وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ وہ اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے لئے مثال ہیں۔ انہیں اپنی کمیونٹی کے نوجوانوں کی رہنمائی کرنی چاہئے اور انہیں تعاون دینا چاہئے ۔ کل سات امیدواروں کوجنہوں نے نئی اڑان اسکیم کے تحت مالی امداد حاصل کی تھی ، اس سال سول سروسیز امتحان کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ ان میں پانچ مسلمان اور دو جین طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اب تک 3198 امیدواروں کو اس اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ ان میں 24 امیدواروں نے کلیئر کرلیا ہے اور سول سروسیز امتحان میں سلیکٹ کیا گیا ہے ۔ادھر اقلیتوں کو تعلیمی اعتبار سے بااختیار بنانے کیلئے ایک تفصیلی خاکہ وضع کرنے کے لئے اقلیتی امور کی وزارت کی طرف سے تشکیل کردہ اعلی سطحی 11 رکنی کمیٹی نے آج اپنی رپورٹ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی گورننگ باڈی اور جنرل امور کی میٹنگ کے دوران مسٹر نقوی کو پیش کی۔اقلیتی امور کی وزارت اعلی درجے کے پانچ تعلیمی ادارے قائم کرنے کے عمل سے گزر رہی ہے تاکہ اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والے طلب علم کو تکنیکی، طبی ،آیوروید اور یونانی کے شعبوں میں بہتر روایتی اور جدید تعلیم فراہم کی جاسکے ۔مسٹر نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت ایک حکمت عملی پر کام کررہی ہے تاکہ یہ ادارے اگلے دو سالوں میں شروع کئے جاسکیں۔ ہم نے ان اداروں میں لڑکیوں کے لئے 40 فی صد ریزرویشن کی تجویز پیش کی ہے ۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہر بچہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے اقلیتی امور کی وزارت ایک بڑی تعلیمی ہم تحریک شروع کرے گی۔ یہ مہم 5 اکتوبر کو شروع کی جائے گی جب ہندستان کے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی سالگرہ منائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوودیئے ودیالیہ طرز کے تقریباً 100 اسکول گروکل طرز کے 23 رہائشی اسکول قائم کئے ہیں۔مسٹرنقوی نے کہا کہ ہمار ا عزم ہے ”جامع ترقی اور اعتماد کا ماحول کوئی بھی تخریبی ایجنڈا ہمارے ترقی کے ایجنڈے کو کمزور کرسکتا ہے ۔ ہم سب کو تعلیم کے ذریعہ ترقی کے راستے سے تمام دشواریوں کو ہٹانے کے لئے آگے آنا چاہئے اور مل کر کام کرنا چاہئے ۔