رکسول :سڑک حادثے میں 2 لوگوں کی دردناک موت

مشرقی چمپارن27جولائی(محمد حسن )رکسول کے سرحدی حلقوں میں لگاتار ہو رہے سڑک حادثات پر لگام لگنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ مقامی مشتعل اور ناراض لوگ حادثات کے بعد سڑک جام کرتے ہیں موقع پر انتظامیہ پہنچتی ہے اور انہیں ہر ممکن یقین دہانی کراتی ہے کہ ہم سرحدی حلقوں میں ہو رہے حادثات پر لگام لگانے اور شہری حلقوں میں لگ رہے جام سے نگر پریشد کے باشندوں کو نجات دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے لیکن انتظامیہ کے لئے دعوے محض یقین دہانی کی جگہوں تک ہی سمٹ کر رہ جاتے ہیں گذشتہ دنوں ہی رکسول شہر میں ایک سڑک حادثے میں دو لوگوں کی موت ہوگئی تھی ابھی لوگ اس سے ابھر نے نہیں پائے تھے کہ آج پھر رکسول میں ہوٹل تاج کے سامنے نیپال کی جانب سے آرہے گیس ٹینکر کی زد میں آنے سے بائک سوار ایک خاتون اور ایک نوزائدہ بچے کی موت جائے حادثے پر ہوگئی اور بائک چلانے والا شدید طور سے زخمی ہوگیا مذکورہ گھراناانروا ادا پور کے پاس کا بتایا جارہا ہے جو اپنی اہلیہ کے علاج کے لئے آنکھ اسپتال نیپال لایا تھااسی وقت عین اسی وقت نیپال سے آرہے ایک گیس کے ٹینکر کی زدمیں بائک سوار آگیا ۔اطلاع کے مطابق آدا پور کے انروا باشندہ ۰۴ سالہ منی خاتون اور۴ ماہ کے معصوم بچے کی موت موقع پر ہوگئی جب کہ ۵۳ سالہ نور محمد شدید طور پرزخمی ہے جس کا علاج مقامی اسپتال میں چل رہا ہے اور ڈاکٹروں نے اس کی حالت کو بھی پر خطر بتایا ہے۔
مذکورہ حادثے سے ناراض لوگوں نے سڑک جام کر آتش زنی کی اور پولس سے حادثے کے بابت کاروائی کرنے لگے رکسول ڈی ایس پی نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور ناراض لوگوں کو سمجھا یا بوجھایا تب جاکر سڑک سے جام ہٹایا گیا۔
اس موقع پر ڈی ایس پی نے ناراض لوگوں کو کہا کہ اس واقع کی جانچ اور مانیٹرنگ میں خود کرونگا اور گیس ٹینکر کے علاوہ شہر کو جلد سے جلد تجاوزات سے چھٹکارہ دلاﺅنگا واضح رہے کہ رکسول شہر کی تنگ سڑکوں پر تجاوزات پھیلانے والوں کا قبضہ ہے جس کی وجہ سے بڑی گاڑیوں کہ آمد و رفت میں دشواری ہوتی ہیںاور اس کا نتیجہ سڑک حادثات کی شکل میں سامنے آتا ہے پوچھے جانے پر رکسول ڈی ایس پی نے بتایا کہ معاملے کی چھان بین کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ گیس ٹینکر کو قبضے میں لے لیا گیا ہے مہلوک کے اہل خانہ کو معاوضہ دلانے کے قواعد چل رہے ہیں۔