بہار اسمبلی کے فلور ٹیسٹ میں پاس ہوئے نتیش کمار ، حق میں 131 اور مخالفت میں 108 ووٹ پڑے

Taasir Patna Bureau | Uploaded on 28 Jul 2017

پٹنہ: بہار اسمبلی میں آج نتیش کمار نے اعتماد کا ووٹ جیت لیا ,243 رکنی اسمبلی میں ان کے حق میں 131 اور مخالفت میں 108 ووٹ پڑے۔ اسمبلی اسپیکر وجے کمار چودھری نے ایوان میں اعلان کیا کہ تحریک اعتماد کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ اس کی مخالفت میں 108 اراکین نے ووٹ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ اس سے قبل اپوزیشن ارکان کے شوروغل اور نعرے بازی کے درمیان وزیر اعلی نتیش کمار نے تحریک اعتماد پیش کی تھی۔

تحریک اعتماد پر تقریبا ایک گھنٹہ 45 منٹ کی بحث کے بعد ووٹنگ کرائی گئی ، جس میں تحریک اعتماد کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ اپوزیشن کو 108 ووٹ ملے۔ حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو اور آر جے ڈی کے سینئر لیڈر عبدالباری صدیقی نے اسپیکر سے خفیہ ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کیا۔ لیکن اسپیکر نے جب ان کے مطالبے کو منظور نہيں کیا، تب آر جے ڈی کے رکن ایوان سے واک آؤٹ کر گئے

تحریک اعتماد پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ غرور میں رہنے والے لوگ بھرم پالے ہوئے ہیں اور ایک پارٹی کے وجود سے ہی انکار کر رہے ہیں۔ انہیں پتہ ہونا چاہئے کہ اسمبلی انتخابات میں عوام کا مینڈیٹ کام کرنے کے لئے ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سامنے بہت دشواریاں آئیں لیکن انہوں نے اتحاد کے اصول پر عمل کرتے ہوئے شفافیت کے ساتھ بہار کے لوگوں کی خدمت کرنے کی کوشش کی جبکہ دوسری طرف سے اتحاد کے اصولوں کے برعکس کام ہوتا رہا اور وہ انہیں جھیلتے رہے۔

تحریک اعتماد کا ووٹ حاصل ہونے کے بعد انہوں نے این ڈی اے میں واپس لوٹنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ گرانڈ الائنس میں برقرار رہنے میں انہیں دشواریاں ہورہی تھیں، اس لئے انہوں نے بہار کے مفادات کی خاطر این ڈی اے میں لوٹنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ” ہم کو ملک کا کوئی بھی لیڈر سیکولرزم کا سبق نہیں سکھا سکتا ، میں بہت اچھی طرح جانتا ہوں کہ کس کس طرح بعض لیڈروں نے اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کے لئے سیکولرزم کا غلط استعمال کیا ہے۔

مسٹر نتیش کمار نے کہا کہ یہ درست ہے کہ انہوں نے مسٹر تیجسوی یادو سے استعفی طلب نہیں کیا تھا بلکہ ان پر لگائے جانے والے الزامات کے سلسلے میں صفائی دینے کے لئے کہا تھا۔ اس پر مسٹر یادو نے ان سے پوچھا تھا کہ وہی بتائیں کہ وہ لوگوں کے درمیان جاکر کیا کہیں۔ تب انہوں نے مسٹر یادو سے کہا تھا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے سلسلے میں صاف جواب دیں۔

آر جے ڈی کے کچھ ارکان نے جب کہا کہ کیا آپ کورٹ ہیں جو صفائی طلب کررہے ہیں؟ اس پر مسٹر نتیش کمار نے کہا کہ عوام کی عدالت سب سے بڑی عدالت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مسٹر یادو نے صفائی نہیں دی تب انہیں لگ گیا کہ مسٹر تیجسوی یادو کے پاس کہنے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے یا وہ جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں