بھارت نے پہلا ٹسٹ 304 رنو ںسے جیتا

گالے ، 29 جولائی (یو این آئی) آف اسپنر روی چندرن اشون اور لفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ کی تباہ کن گیند بازی کی بدولت دنیا کی نمبر ایک کرکٹ ٹیم ہندوستان نے آج سری لنکا کو پہلے ٹسٹ کے چوتھے روز ہی 304 رن سے روند کر تاریخی فتح حاصل کی۔رنوں کے فرق کے اعتبار سے یہ سری لنکا پر ہندوستان کی ریکارڈ جیت ہے مہمان ٹیم نے اس کے ساتھ ہی تین میچوں کی سیریز میں 0۔1کی سبقت حاصل کرلی ہے ۔ہندوستان اپنی دوسری اننگز میں کپتان وراٹ کوہلی کی سنچری (103 رن ناٹ آ¶ٹ ) کی بدولت تین وکٹ پر 240 رن بناکر میزبان ٹیم کے سامنے جیت کے نئے 550 رن کا تقریباً ناممکن ہدف رکھا تھا مگر وہ سلامی بلے باز دمتھ کرونا رتنے کے 97 رنوں کے باوجود 76.5 اوروں میں 245 رن بناکر آوٹ ہوگئی۔ہندوستان کی طرف سے اشون اور جڈیجہ بالترتیب 65 اور 71 رن دے کر تین ، تین وکٹ لئے ۔سری لنکا کے دو کھلاڑی رنگنا ہرات اور اسیلا گناررتنے زخمی ہونے کی وجہ سے بلے بازی نہیں کرسکے ۔ہندستان نے اس جیت سے 2015 کی سیریز میں گالے میں پہلے ٹیسٹ میں ہی سری لنکا سے ملی شکست کا بدلہ بھی چکا لیا۔سری لنکا نے تب پہلا ٹیسٹ 63 رنز سے جیتا تھا۔لیکن اس سیریز میں پہلی بار مکمل ٹیسٹ کپتان بنے وراٹ نے باقی دو ٹیسٹ جیت کر سیریز 2۔1 سے اپنے نام کی تھی۔اس کے بعد ہی وراٹ کی کپتانی میں ہندستان کا ٹیسٹ کرکٹ میں سنہری سفر شروع ہوا۔وراٹ کی اپنی کپتانی میں 27 ٹسٹ میچوں میں یہ 17 ویں فتح ہے ۔اس جیت میں خود وراٹ کا اہم تعاون رہا۔انہوں نے ہندستان کی دوسری اننگز میں 136 گیندوں میں پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناقابل شکست 103 رنز بنائے جو ان کی 17 ویں ٹسٹ سنچری تھی۔ وراٹ نے اپنی 17 ویں ٹیسٹ سنچری کے دم پر سری لنکا کے سامنے مشکل ہدف رکھا اور اپنی کپتانی میں 17 ویں فتح حاصل کر لی۔ہندوستانی گیند بازوں نے سری لنکا کو میچ کو پانچویں دن تک لے جانے کابھی موقع نہیں دیا اور میچ کو چوتھے ہی دن نمٹا دیا۔اشون نے 27 اوور میں 65 رن پر تین وکٹ لئے جبکہ جڈیجہ نے 24.5 اوور میں 71 رن پر تین وکٹ حاصل کئے ۔جڈیجہ نے اس طرح میچ میں کل چھ وکٹ اور اشون نے چار وکٹ حاصل کئے ۔فاسٹ بولر محمد سمیع نے 43 رن پر ایک وکٹ اور امیش یادو نے 42 رن پر ایک وکٹ لیا۔ہندستان کی سری لنکا کے خلاف رنز کے لحاظ سے یہ سب سے بڑی جیت ہے ۔ہندستان کی اس سے پہلے سری لنکا کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی جیت 278 رنز کی تھی جو اس نے اگست 2015 میں کولمبو میں حاصل کی تھی۔یہ چوتھا موقع ہے جب ہندستان نے کسی ٹیم کے خلاف 300 کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے ۔انگل¸ کی چوٹ کی وجہ سے رنگنا ہرات اور اسیلا گنارتنے بلے بازی کے لئے دستیاب نہیں تھے اور ہندوستان کو فتح حاصل کرنے کے لئے آٹھ وکٹ کی ضرورت تھی۔ان آٹھ وکٹ میں سے چھ وکٹ تو دونوں اسپنروں نے حاصل کر لئے ۔اوپنر دمتھ کرونارتنے نے یک طرفہ جدوجہد کرتے ہوئے 208 گیندوں میں نو چوکوں کی مدد سے 97 رنز بنائے ۔کرونارتنے چھٹے بلے باز کے طور پر 240 کے اسکور پر آ¶ٹ ہوئے ۔ انہیں اشون نے بولڈ کیا۔وکٹ کیپر نروشن ڈکویلا نے 94 گیندوں میں 10 چوکوں کے سہارے 67، کوشل مینڈس نے 71 گیندوں میں 36 اور دلرووان پریرا نے 50 گیندوں میں ناٹ آ¶ٹ 21 رنز بنائے ۔ڈکویلا کو بھی اشون نے ہی آ¶ٹ کیا۔اشون کا تیسرا شکار نوان پردیپ (0) رہے ۔کرونارتنے اور مینڈس نے تیسرے وکٹ کے لئے 79 رن کی ساجھے داری کی۔کرونارتنے نے ڈکویلا کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 101 رن جوڑے ۔جڈیجہ نے مینڈس، انجیلو میتھیوز اور لاھرو کمارا کو آ¶ٹ کیا۔سمیع نے اپل تھرنگا اور امیش یادو نے دانشکا گناتلکا کے وکٹ لئے ۔اس سے پہلے کپتان وراٹ (ناٹ آ¶ٹ 103 رن) کی شاندار سنچری کی بدولت ہندستان نے اپنی دوسری اننگز میں تین وکٹ پر 240 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کر دی تھی۔وراٹ نے اپنے کل کے اسکور 76 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور میچ کے چوتھے دن اپنے ٹیسٹ کیریئر کی 17 ویں سنچری مکمل کی۔وراٹ نے 136 گیندوں میں 103 رن کی اپنی اننگز میں پانچ چوکے اور ایک چھکا لگایا۔
وراٹ کے علاوہ اجنکیا رہانے نے 18 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 23 رنز بنائے ۔ہندستان نے تین وکٹ کے نقصان پر 189 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور اپنے ا سکور میں 51 رنز کا اضافہ کیا۔وراٹ نے اپنی سنچری مکمل ہونے کے بعد ہندستان کی دوسری اننگز کا اعلان کر دیا۔سری لنکا کی جانب سے دلرووان پریرا، لاھرو کمارا اور دانشکا گناتلکا نے ایک ایک وکٹ لیا۔ہندستانی اوپنر شکھر دھون کو ان کی 190 رنز کی شاندار اننگز کے لئے مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا ۔