اورنگ آباد مونسپل کارپورےشن مےں ۰۰۱ اعتراضات داخل

اورنگ آباد (پرےس نوٹ) پچھلے چند دنوں سے جاری مختلف مذاہب کی عبادت گاہوں کی مسماری کے سلسلے مےں مہاراشٹر مسلم عوامی کمےٹی اس غےر قانونی کاروائی کو روکنے کے لےئے ہر ممکن جد و جہد مےں لگی ہوئی ہے ضرورت پڑنے پر کمےٹی انصاف حاصل کرنے کے لےئے سپرےم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹا نے والی ہے ،گذشتہ ۸اگست کو اورنگ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق اورنگ آباد بلدےہ عظمیٰ کے کمشنر نے لوگوں کے اعتراضات کی سنوائی لےنی ضروری ہے، سنوائی کے بعد ہی کسی بھی قسم کی کاروائی حکومت کی جانب سے ہو سکتی ہے ، دےئے ہوئے وقت اور مےعاد مےں مہاراشٹر مسلم عوامی کمےٹی نے سرکاری فہرست مےں موجود ۰۰۱ مسلم مذہبی مقامات پر اپنا اعتراض داخل کردےا ہے ، مہاراشٹر مسلم عوامی کمےٹی کا ےہ دعویٰ ہے کہ بلدےہ عظمیٰ کی جانب سے کورٹ مےں داخل کی ہوئی ۱۰۱۱ عبادت گاہوں کی فہرست سراسر غلط ہے اور اس مےں شامل تمام مسلم عبادت گاہوں کے نام سراسر بے بنےاد ہے، کمےٹی نے اپنے اعتراض کے ساتھ ۰۰۱ عبادت گاہوں کے دستاوےزات بھی اورنگ آباد مو نسپل کارپورےشن مےں داخل کردےئے ہے ، ان دستاوےزات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ےہ تمام عبادت گاہےں ےا تو وقف کی جائےداد وں پر ہے ےا ذاتی ملکےت پر، سرکاری فہرست مےں بتائی ہوئی ان مسجدوں مےں سے اےک بھی مسجد سرکاری زمےن پر نہےں ہے مہاراشٹر مسلم عوامی کمےٹی نے ۱۰۱۱ مسلم عبادت گاہوں کی فہرست پر ۵ مختلف وفود کے ذرےعہ اعتراض داخل کردےا ہے، پہلے وفد مےں الےاس کرمانی ، خالد سےف الدےن، اور سہےل ذکی الدےن کا شمار ہے ، دوسرے وفد مےں عبد الرو¿ف ، ناصر نہدی ، مبےن انصاری اور شکےل احمد تےسرے وفد مےں شےخ ظہور ، محمد شعےب القاسمی ، محمد اسرار ، انس صدےقی ، محمد انور اور سےد نورالوحےد ، چوتھے مےں ابوبکر رہبر، واجد قادری ، اےڈوکےٹ سےد اکرم ، محمد رفعت اللہ خان ، سےد افضل حسےن اور شےخ آصف شےخ محبوب اور پانچوےں وفد مےں اعجاز زےدی ، خواجہ شرف الدےن، متےن احمد، اےم ،آر ،صدےقی، پٹھان اظہر اور شےخ مختار کا نام شامل ہے،مہاراشٹر مسلم عوامی کمےٹی نے اورنگ آباد مونسپل کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ اس کمےٹی کے ذرےعہ داخل کےئے ہوئے تمام دستاوےزات کی قانونی طور پر جانچ پڑتال کرے اور سنوائی کا موقع دے اور سنوائی کے لےئے وقت مقررکرکے کمےٹی کے ذمہ داران کو اپنی صفائی پےش کرنے کے لےئے معقول وقت مہےا کرے،حکومت اور انتظامےہ ہر مسجد ، درگاہ، آستانہ ، خانقاہ ےا کسی بھی قسم کی مسلم عبادت گاہ کے بارے مےں دستاوےزات کی بنےاد پر ہی قطعی فےصلہ لے۔