حاجی کی زندگی میں انقلاب آجانا حج مبرور کی علامت ہے: مولاناجمیل احمد

پٹنہ 10 اگست ( پریس ریلیز)ریاست سے جانے والے عازمین حج کے اعزاز میں حسب معمول بعد نماز مغرب اجتماعی دعائیہ مجلس کا اہتمام ہوا جس کی صدارت حافظ الحاج محمد الیاس عرف سنو بابو نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مولانا ایوب نظامی قاسمی ناظم مدرسہ صوت القرآن داناپور نے انجام دیئے۔
مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہونے والے قافلے سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی عازمِ حج حضرت مولانا جمیل احمد، استاذ حدیث جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آپ حجاج کرام کے لئے حضور ﷺ نے بہت سی بشارتیں دی ہیں ان بشارتوں کا مستحق بننا بہت بڑی خوش نصیبی ہے۔
اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے صرف رضائے الٰہی کے لئے ہی حج کیا اور بلا کسی شہرت ونام ونمود کے وہاںتمام عبادات ادا کئے اور دوران حج فسق وفجور اور گناہ کا کام نہیں کیا تو ایسے حاجی جب حج سے لوٹتے ہیں تو وہ ایسا بے گناہ ہو جاتے ہیں جیسے ماں نے اسکو ابھی جنم دیا ہو۔ دوسری حدیث میں بڑی بشارت یہ ہے کہ جج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا کچھ نہیں، جنت سے بڑھ کر جزاءاور بدلہ اور کیا ہو سکتا ہے۔حج مبرور کی علامت یہ ہے کہ حج کے بعد حاجی کی زندگی میں انقلاب آجاتا ہے۔ اور انکی زندگی جیسے پہلے گزر رہی تھی اس سے اگر بہتر ہوجاتی ہے تو یہ حج کے قبول ہونے کی نشانی ہے اسلئے حج مبرور کے معانی کو دلوںپر اچھی طرح نقش کرلیں کہ جس حج کے اندر اور حج کے بعد کوئی گناہ نہ ہووہ حج مبرور ہے۔ دنیا سے اعراض اور آخرت کی طرف رغبت ہو جائے اور اللہ تعالیٰ سے حج مبرورکی توقع رکھیں اگر آپ نے اللہ تعالیٰ پر حج مبرور کی توقع کرلی تو گویا آپ کو جنت مل گئی اس سے بڑھ کر دوسری کون سی بشار ت ہوسکتی ہے حج کرنے والا اللہ سے جو دعاءمانگتا ہے اور جسے کے لئے مانگتا ہے اللہ اسے ضرور قبول فرماتا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ اللہ کے نبی نے میدان عرفات میں امت کے لئے دعاءفرمائی کہ اے اللہ حاجیوں کی مغفرت فرمادیجئے اور حاجی جن کے لئے مغفر ت کی دعاءکریں ان کی بخشش فرما دیجئے آپ احساس کیجئے کہ آپ کا مرتبہ کتنا بلند ہے اس کا اندازہ آپ خود نہیں لگا سکتے۔
جو بشارتیں آپ کو سنائی گئیں ہیں اسکے حقدار آپ اس وقت ہونگے جب آ پ وہاں جاکر اپنے اوقات کو صرف اللہ تعالیٰ کے واسطے نیت کو خالص کرکے عبادات میں لگائیں گے ۔مولانانے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بہت سے حاجی بازاروں کی چمک دمک میں گم ہو جاتے ہیں اور حرم کی جماعت کے ثواب سے محروم رہ جاتے ہیں آپ حرم مکی اور مدنی کی جماعت میں ہر حال میں شریک ہوں اور پنے کمروں میں ہرگز نماز نہ پڑھیں۔
طواف کعبہ کرتے وقت گویا آپ اللہ کی تجلیات کا طواف کرتے ہیں لیکن صد افسوس بات یہ ہے کہ تجلیات ربانی کے طواف کے وقت کوئی دنیا کے کاموں میں فوٹو گرافی، کیمرہ، اور موبائل میں لگ جاتے ہیں یہ بڑی محرومی کی بات ہے۔جس طرح آپ عبادت کرتے ہیں اسی طرح اپنی خواتین کو ہمہ وقت اپنے ساتھ عبادات میں لگائے رکھیں آپ احساس کیجئے کہ آپ اللہ کے مہمان ہیں اور اسی کے عشق میں جارہے ہیں۔ عاشق اپنے معشوق کی اور میزبان اپنے مہمان کی کسی حال میں شکایت نہیں کرتا۔ مزاج کے خلاف باتوں پر صبر اور برداشت کرلینا حج کی قبولیت کی علامت ہے مشقتوں کو برداشت کرنا جہاد میں تکلیف برداشت کرنے کے برابر ثواب ہے۔ اور محبت کے راستے میں مشقت کا آنایقینی ہے۔
ریاستی حج کمیٹی کے چیئر مین حافظ الحاج محمد الیاس عرف سنو بابو نے عازمین حج کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اللہ کے مہمان ہونے پر ہمیں بجا طور پر فخر اور رشک ہے آپ کو ہم اسکے لئے مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے سفرسے متعلق ضروری امور پرصدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حج کمیٹی کے خادم ہونے کی نسبت سے حرمین شریفین کی حاضری کا بار بار موقع ملتا رہتا ہے اور اس ناچیز کو یہ سعادت ملتی ہے کہ حاجیوں کے نقل وحرکت کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ عام طور پر مرد حضرات عبادات میں بہت حد تک لگے رہتے ہیں اور عورتیں اپنی گھریلو ضروریات میں وہاں بھی الجھ کر رہ جاتی ہیں یہ بڑے افسوس کی بات ہے۔آپ اپنا نظام الاوقات بنالیں اور کاموں کو تقسیم کرکے اسطرح وقت گزاریں کہ مکہ معظمہ ہو یا مدینہ منورہ ہر حال میں حرم کے امام کے پیچھے جماعت سے نماز پڑھیں۔
واضح رہے کہ پہلی فلائٹ کے عازمین کرام کا پہلا قافلہ دعاءاور عشاءکی نماز کے فوراً بعد بسوں کے ذریعہ گیا کے روانہ ہوا جبکہ دوسری فلائٹ کا قافلہ صبح کو بعد نماز فجر حج بھون سے بذریعہ بس گیا ایئر پورٹ کی طرف روانہ ہوجاتا ہے ۔ مجلس کا آغاز قاری حافظ ابوبکر ،گردنی باغ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ نعتیہ کلام حافظ وقاری اکبر پھلواروی نے پیش کیا۔
میڈیا انچارج صغیر احمد نے بتایا کہ آج کی پہلی فلائٹ سے جانے والے عازمین کی تعداد80وعازمات کی تعداد70 ہے ۔جبکہ دوسری فلائٹ سے جانے والے عازمین کی تعداد87 وعازمات کی تعداد63 ہیں۔کل کی دوسری فلائٹ کے عازمین حج کے ساتھ خادم الحجاج جناب محمد واجد اکرم KHBRF-942-1، جناب نظرالحقKHBRF-920-1، جناب سرفراز عالم KHBRF-925-1 بھی جارہے ہیں۔
مجلس میںجن سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ان میں الحاج حسن احمد قادری رکن ریاستی حج کمیٹی، مفتی سہراب عالم ندوی ،رکن ریاستی حج کمیٹی،جناب شہنواز احمد،پرنسپل سنٹرل اسکول داناپور، حافظ ومولانا احسن اقبال قاسمی امام حج بھون،جناب خلق احمد قادری، جناب سید وجیہ الدین سابق ممبر حج کمیٹی کے علاوہ شہر کے معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی آخر میں مہمان خصوصی عازم حج حضرت مولاناجمیل احمد کی دعاءپر مجلس کا اختتام ہوا۔