دمکا : طالبہ کو عریاں کر ہاسٹل میں گھمایا، پیٹا، تصویر کیا وائرل

دمکا،8 اگست (شاہد اشرفی)۔ ضلع کے ایس پی گرلس کالج ہاسٹل میں لڑکیوں نے اپنی ہی ایک ہم جماعت کا عریاں ویڈیو بنا کر وائرل کر دیا۔ اس معاملےمیں ہاسٹل کی وارڈن انجو مرمو اور ماسٹر لتیکا کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے بھی معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔انہوں نے 24 گھنٹے میں جانچ رپورٹ مانگی ہے۔ دمکا کے ڈپٹی کمشنر نے ایڈیشنل کلکٹر اندو گپتا کی صدارت میں تحقیقاتی ٹیم قائم کر دی ہے۔کمیٹی میں سب ڈویژنل افسر جے پرکاش جھا، ضلع سماجی بہبود افسر شویتا بھارتی اور ڈی ایس پی اشوک کمار سنگھ شامل ہیں۔ ادھر ایس پی خود معاملے کی جانچ کی نگرانی کر رہے ہیں۔ مہیلا تھانہ جاکر انہوں نے معاملے کی جانکاری لی۔ بتایا جاتا ہے کہ طالبہ پر پہلے موبائل چوری کا الزام لگایا گیا۔پھر اس کو عریاں کر اس کے گلے میں موبائل فون لٹکا کر اس کا ویڈیو بنا کر واٹس ایپ پر وائرل کر دیا۔ واقعہ ایس پی گھرلس کالج ہاسٹل کا ہے۔ ضلع کے مسلیا تھانہ علاقہ کی رہنے والی کالج کی فرسٹ ایئر کی یہ طالبہقبائلی ہاسٹل میں رہتی ہے۔ کالج کی وارڈن کو پولیس نے حراست میں لیا۔ مبینہ طور پر وارڈن نے پوری واقعہ کی معلومات ہوتے ہوئے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس نے ایک طالبہ سے استعمال کیا موبائل خریدا تھا۔ بعد میں اس نے اس پر موبائل چوری کا الزام لگا دیا۔اس کے بعد باقی دیگر کچھ طالبات نے مل کر اس کی بے رحمی سے پٹائی کی۔ ہاسٹل میں ہی پنچایت لگائی۔ اسی دوران لڑکیوں نے اس کو عریاں کر موبائل سے اس کی ویڈیو بنائی اور 18 ہزار روپے جرمانہ بھرنے کا فرمان سنا دیا۔ دھمکی دی گئی کہ جرمانہ کا پیسہ نہیں دیا تو ویڈیو وائرل کر دیں گے۔ ایس پی میور پٹیل کو واقعہ کی اطلاع ملی، تو وہ مہیلا تھانہ پہنچے اور تھانہ انچارج سے مکمل جانکاری لی۔ کالج کی ہاسٹل میں رہنے والی کچھ دیگر طالبات کو بلا کر پولیس نے ان سے گھنٹوں پوچھ گچھ کی۔ ایس پی نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ نے تحریری شکایت کی ہے۔ اس کا بیان لیا جا رہا ہے۔ قصورواروں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وہیں دمکا کے ڈپٹی کمشنر مکیش کمار نے کہا کہ معاملے میں ایف آئی آر سوموارکو ہی درج کر لی گئی تھی۔ طالبہ کا بیان لیا گیا ہے اور آج طالبات کی گواہی چل رہی ہے۔ اس طرح کے غیر انسانی رویے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔اس معاملے میں جانچ کے لئے مہیلا تھانہ انچارج پونم ٹوپو سنیچر کو ہی ایس پی گرلس کالج پہنچی تھیں۔ انہوں نے انچارج پرنسپل ڈاکٹر رینوکاناتھسمیت دیگر سے پوچھ گچھ کی۔ متاثرہ اور کچھ دیگر طالبات سے بھی بات کی، لیکن معاملہ درج نہیں ہوا تھا۔ اس دن تھانے میں بھی کچھ طالبات کو بلایا گیا تھا، پر ہاسٹل کے اندر اور طالبات کے درمیان کا معاملہ ہونے کی وجہ سے پولیس نے معاملے کو اس وقت علم میں نہیں لیا۔ منگل کو دوپہر بعد ہاسٹل پہنچی مہیلاتھانہ کی پولیس نے ایس پی گرلس کالج کے قبائلی بہبود ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ انجو مرمو اور ماسٹر لتیکاکو حراست میں لے لیا۔دونوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ واقعہ کی مکمل جانکاری ہونے کے باوجود وارڈن نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ سدوکانھویونیورسٹی انتظامیہ نے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ ڈاکٹر ستیہ نارائن منڈوا کی قیادت میں پانچ رکنی ٹیم نے کالج انتظامیہ سے واقعہ کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔ اس دوران کئی معلم-معلمات سے بھی ٹیم نے پوچھ گچھ کی۔ پرو-وائس چانسلر ڈاکٹر منڈا نے کہا کہ اس معاملے میں لاپرواہی برتنے والے کالج انتظامیہ کے لوگ اور قصوروارطالبات پر کارروائی ہوگی۔منڈوا کے ساتھ طلبا بہبود ڈین ڈاکٹر گورو گنگولی، پراکٹر ڈاکٹر شمشاد اللہ ، سنتال اکیڈمی کے ڈائریکٹر سجیت کمار وغیرہ شامل تھے۔

سورین اور پی جی ہندی شعبہ کی شعبہ صدر ڈاکٹر پرمودنی ہانسدا بھی ٹیم میں شامل تھیں۔