سیریزپر قبضہ کے ارادے سے اترے گی ٹیم انڈیا

پلے کیل، 26(یو این آئی) سری لنکا کے خلاف پہلے دو ون ڈے میچوں میں ملی جیت سے پرعزم ہندستانی ٹیم یہاں اتوار کو کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں بھی جیت کے ارادے اور سیریز پر قبضہ کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گی۔ وراٹ کوہلی کی کپتانی میں ہندستانی ٹیم نے دامبولا میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میں تقریباً یک طرفہ انداز میں سری لنکا کی ٹیم کو نو وکٹ سے شکست دی تھی لیکن اس کے بعد پلے کیل میں ہی کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں اس نے ڈگمگانے کے بعد تین وکٹ کی دلچسپ جیت حاصل کی تھی۔اس جیت کے بعد پانچ میچوں کی سیریز میں مہمان ٹیم نے بھلے ہی 0-2 کی برتری حاصل کرلی تھی لیکن دوسرے میچ میں مڈل آرڈر کے بلے بازوں کی ناقص فارم نے اسے ضرور سوچنے پر مجبور کر دیا ۔اس وقت ہندستانی ٹیم میں بہترین تال میں ہے اور میزبان ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 0-3 سے جیت کے بعد اس نے ون ڈے میں بھی شاندار آغاز کرتے ہوئے پہلا ون ڈے نو وکٹ سے جیتا تھا لیکن دوسرے ون ڈے میں وہ تھوڑا لڑکھڑا گئی اور اس آسان جیت کے لیے اسے جدوجہد بھی کرنی پڑی۔ فی الحال ہندستانی ٹیم کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے یہی امید کی جا رہی ہے کہ وہ یہاں تیسرے ون ڈے میں پرانی تال میں واپسی کرے گی اور دھماکہ دار جیت کے ساتھ سیریز میں 0-3 کی ناقابل تسخیر سبقت حاصل کر ے گی۔ٹیسٹ سیریز کے بعد وراٹ اینڈ کمپنی نے ون ڈے میچوں کے لئے خوداعتمادی ظاہر کی ہے ۔ ٹیم میں نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا شاندر مجموعہ ہے اور تمام کھلاڑیوں نے اب تک اپنی ذمہ داری صحیح طریقے سے ادا کی ہے ۔ خاص طور پر بولنگ میں تجربہ کار کھلاڑیوں رویندر جڈیجہ، روی چندرن اشون، محمد سمیع کی غیر موجودگی میں ٹیم میں شامل درمیانہ فاسٹ بالر جسپریت بمراھ، یجویندر چہل، اسپنر کیدار جادھو اور نوجوان پٹیل نے کمال کی گیند بازی کی اور میزبان ٹیم کو دونوں ہی میچوں میں بیک فٹ پر رکھا ہے ۔ہندستان کو دوسرے ون ڈے میں بھلے ہی جدوجہد کرنا پڑا تھا لیکن اس کے لیے کچھ مثبت باتیں بھی سامنے آئیں۔ سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کا پرانے انداز میں بلے بازی کرنا، روہت شرما کا فارم میں واپس آنا، اوربلے باز بھونیشور کمار کا بہترین بلے بازی کرنا۔مجموعی طور پر ٹیم انڈیا نے دوسرے ون ڈے میں جس طرح خراب صورت حال سے واپسی کی تھی اس سے سری لنکائی کھلاڑیوں کا حوصلہ ضرور کمزور ہوا ہوگا۔ہندوستانی گیند بازوں نے دونوں ہی میچوں میں تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ٹیم انڈیا کا بلے بازی آرڈر میزبان ٹیم کے بلے بازی آرڈر سے زیادہ مضبوط ہے اور اسے اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ دوسری طرف سری لنکا کے لیے مشکلیں بڑھتی جا رہی ہیں لیکن ٹیم کا حوصلے بڑھانے میں اسپنر اکیلا دھننجے کا اہم رول رہا تھا جنہوں نے اپنے کیریئر کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54رن پر چھ وکٹ حاصل کئے اور ایک وقت جیت کو اپنی ٹیم کی طرف موڑ دیا تھا۔دھننجے نے میچ میں نہایت نپی تلی بالنگ کی تھی جس سے ہندوستانی بلے بازوں کو کافی جدوجہد کرنی پڑا اور انہوں نے اپنی بالنگ سے تین گیندوں پر کیدار جادھو، وراٹ اور لوکیش راہل کو پانچ گیندوں کے اندر اندر اپنا شکار بنایا۔ کپتان وراٹ کوہلی نے میچ کے بعد دھننجے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ”ہمیں اس بہترین گیند بازی کیلئے دھننجے کو کریڈٹ دینا چاہیے ۔سری لنکا کے لیے مایوس کن بات یہ رہی کہ اس کے سب سے تجر بہ کار فاسٹ بولر لست ملنگا کا فارم میں نہیں ہیں۔36 سالہ دھونی سے ہندستانی ٹیم کو ایک مرتبہ پھر توقع ہے کہ وہ یہاں تیسرے ون ڈے میں بھی اچھی اننگز کھیل کر سامعین کا دل جیتیں گے ۔ انہوں نے سری لنکا سے پہلے ویسٹ انڈیز کے دورے میں تسلی بخش کارکردگی پیش کی تھی جبکہ چیمپئنز ٹرافی میں بھی انہوں نے سری لنکا کے خلاف نصف سنچری بنائی تھی۔ مڈل آرڈر بلے بازوں میں آل را¶نڈر ہاردک بھی ایک عظیم کھلاڑی ہیں جنہو ں نے ٹیسٹ سیریز میں بہت متاثر کیا تھا۔ہندستان اور سری لنکا کی بالنگ لائن اپ میں ایک بڑا فرق نظر آرہا ہے جبکہ دونوں ٹیموں کی بیٹنگ میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ پہلے میچ میں مین آف دی میچ بنے اوپنر شکھر دھون اس وقت ہندستانی بلے بازی کے لئے ایک ‘فورس’ بنے ہوئے ہیں جو اس دورے میں اب تک تین سنچری بناچکے ہیں ۔سری لنکا کی ٹیم میں ایک با ر پھر اوپنر نروشن ڈکویلا سے اچھی شروعات کی امید ر ہے گی جنہوں نے پہلے میچ میں 74گیندوں میں 64 رن بنائے تھے ۔ انہوں نے دوسرے ون ڈ ے میں 31رن بنائے ۔ اس کے علاوہ ، دوسرے ون ڈے میں 58رن بنانے والے ملندا شری ورد ھنے اور سابق کپتان اور آل را¶نڈر اینجلیو میتھیوز کے سا تھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں بھی کامیاب رہے ۔