نیند

نیند اور بھرپور آرام بھی انسان کے لیے نہایت ضروری ہے بلکہ اسے غذا کے برابر اہمیت حاصل ہے۔کھانے پینے کی عادات کے ساتھ ساتھ سونے کی عادت میں بھی باقاعدگی پیدا کرنی چاہیے۔ بچوں کے لیے دس گھنٹے، عورتوں کے لئے آٹھ گھنٹے اور مردوں کے لئے کم از کم چھ گھنٹے کی نیند نہایت ضروری ہے۔ آج کل لوگ نیند کے معاملے میں پوری احتیاط اور باقاعدگی سے کام نہیں لیتے۔ جو لوگ رات کو دیر تک جاگنے اور صبح دیر سے اٹھنے کے عادی ہوتے ہیں اور وہ جونیندکے لیے خواب آور گولیاں استعمال کرتے ہیں،ان کی صحت بہت جلد عدم توازن کا شکار ہوجاتی ہے۔ ایسے معمولات خلاف فطرت ہیں۔ رات کو جاگنے اوردن کو سونے سے رنگت خراب ہوجاتی ہے۔ البتہ موسم گرما میں دوپہر کے وقت تھوڑا آرام کرنا عورتوں اور مردوں کے لیے یکساں طور پر فائدہ مندہے۔ علی الصبح اٹھنا ایک بڑی خوشگوار عادت ہے۔ اس سے انسان تمام دن چاق وچوبند رہتا ہے۔ سستی اور کاہلی اس کے نزدیک نہیں بھٹکتی۔ صبح سویرے شبنم آلود گھاس پر ننگے پاؤں چہل قدمی کرنا دل و ماغ اورپھیپھڑوں کی توانائی کے لیے بے حد مفید ہے۔ کسی کھلی جگہ پر، ہریالی میں منہ بند کرکے ناک کے راستے سانس لینا اور منہ کے راستے خارج کرنا پھیپھڑوں کے لیے ازحد مفید ہے۔ اس سے آنکھوں کی روشنی پر بڑا خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ ہریالی کے لیے قریب ترین کوئی باغ، کوئی پرفضا پارک یا اگر اپنی کوٹھی کو ہرا بھرا لان میسر ہے تو بہت بہتر ہے۔