وزیر ریل نے استعفیٰ کی پیش کش کی،مودی نے کہا؛انتظار کرو

نئی دہلی، 23 اگست (یو این آئی) ریلوے کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے مسلسل دو ریل حادثوں کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے مل کر استعفی کی پیشکش کی۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد مسٹر پربھو نے اپنے ٹوئیٹر اکا¶نٹ پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں ریل حادثے کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ حادثے میں مسافروں کی موت اور زخمی ہونے سے وہ کافی رنجیدہ ہیں اور اس سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ” میں نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور حادثے کی پوری اخلاقی ذمہ داری قبول کی۔ وزیر اعظم نے مجھ سے کہا کہ انتظار کرو”۔ مسٹر سریش پربھو نے کہا کہ تین سال سے بھی کم عرصے میں ریلوے کے وزیر کے طور پر انہوں نے ریلوے کی بہتری کے لئے اپنا خون پسینہ بہایا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تمام شعبوں میں منظم اصلاحات کے ذریعے دہائیوں سے جاری ریلوے کی بری درگت کو ختم کرنے کی کوشش کی جس سے ریلوے میں بے مثال سرمایہ کاری ہوئی۔ مسٹر سریش پربھو نے کہا کہ ریلوے کو وزیر اعظم کے نئے ہندوستان کے تصور کے مطابق کارگر اور جدید ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ “میں یقین دلاتا ہوں کہ ریلوے اب اسی راہ پر گامزن ہے “۔ وزیر موصوف کے استعفی کی پیشکش کا معاملہ گزشتہ چار دنوں کے اندر دو بڑے ریلوے حادثوں کے پس منظر میں سامنے آیاہے ۔ گزشتہ ہفتہ کے روز ہونے والے پہلے حادثے میں اتر پردیش کے ضلع مظفرنگر میں ہری دوار کو جانے والی اتکل ایکسپریس کے پٹری سے اتر جانے کی وجہ سے 23 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور درجنوں لوگ زخمی ہو گئے تھے ۔ دوسرے حادثے میں آج علی الصباح اترپردیش کے اور یا ضلع میں کیفیات ایکسپریس کے 10 ڈبے اور انجن پٹری سے اتر گئے ، جس سے 78 مسافر زخمی ہو گئے ۔ مسٹر پربھو کے استعفی کی پیشکش سے پہلے یہ قیاس آرائ¸ ہو رہی ہے کہ ریلوے بورڈ کے چیئرمین اے کے متل نے اپنا استعفی سونپ دیا ہے لیکن ابھی اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے ۔